کوئٹہ میں پولیس نے صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھیتران کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کردیا، عدالت نے دس روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا،
سانحہ بارکھان کیس میں پیش رفت بلوچستان کے وزیر سردار عبد الرحمن کھیتران جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش عدالت نے صوبائی وزیر کو 10روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا
قبل ازیں بلوچستان کے علاقے بارکھان سے تعلق رکھنے والے خان محمد مری کے خاندان کے 6 افراد کو بازیاب کرا لیا گیا، بازیاب ہونے والوں میں ان کی بیوی گراں ناز، بیٹی فرزانہ ، بیٹے عمران ، عبدالمجید ، غفار اور ستار شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق لیویز فورس کی جانب سے کی جانے والی مختلف کارروائیوں میں 45 سالہ گراں ناز ، 18 سالہ فرزانہ اور 12 سالہ عمران کو سبی رینج کوہلو کے پہاڑی علاقے جبکہ 19 سالہ عبدالمجید کو دکی اور 15 سالہ غفار اور 11 سالہ ستار کو ڈیرہ بگٹی بارڈر ایریا بارکھان سے بازیاب کرایا گیا ہے۔
مزید برآں ذرائع نے بتایا تھا کہ مزید مغویان کے ملتان میں قید ہونے کی اطلاعات ہیں اور بازیابی کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
انتخابات میں تاخیر پر ازخود نوٹس: صدر، وفاق، کے پی اور پنجاب گورنرز کو نوٹسز جاری
دوسری جانب بارکھان میں کنویں سے ملنے والی لاشوں کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا ہے اور پولیس سرجن ڈاکٹرعائشہ فیض نے بتایا کہ لاشوں میں سے ایک لڑکی کی لاش ہے جس کی عمر 17 سے 18 سال ہے، مقتولہ کو جنسی زیادتی اور تشدد کے بعد سر پر تین گولیاں مار کر قتل کیا گیا ہے اور شناخت چھپانے کے لیے چہرے اور گردن پر تیزاب پھینکا گیا۔
ڈاکٹر عائشہ فیض نے مزید بتایا کہ قتل کی گئی لڑکی گراں ناز کی بیٹی ہوسکتی ہے جبکہ دیگر دونوں لاشوں کا پوسٹ مارٹم بھی مکمل کرلیا گیا، دونوں نوجوانوں کو تشدد کے بعد قتل کیا گیا۔