سوشل میڈیا پر مبینہ آڈیو میں خواتین کی گفتگو وائرل ہو رہی ہے جس میں کہا جا رہا ہے کہ پنجاب میں الیکشن نہ ہوا تو مارشل لاء لگے گا۔
دو خواتین کی مبینہ آڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی، ایک خاتون کی آڈیو مبینہ طور پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل خواجہ طارق رحیم کی اہلیہ رافعہ طارق سے منسوب ہے۔
سوشل میڈیا پر زیر گردش آڈیو میں دوسری خاتون کا نام ماہ جبین ہے۔ مبینہ آڈیو میں رافعہ طارق اور ماہ جبین نامی خاتون جلد الیکشن اور سو موٹو پر بات کررہی ہیں۔
مبینہ آڈیو میں خواتین گفتگو کرتے ہوئے بتا رہی ہیں کہ الیکشن نہ ہوا تو مارشل لا لگے گا۔
دوسری طرف وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء تارڑ شدید رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر زیر گردش آڈیوز کی باتیں انتہائی افسوسناک ہیں۔ آڈیوکے مطابق جلسے کا تمام حال احوال چیف جسٹس کو بتایا گیا۔ عدالتی فیصلوں پر فیملیز کا اثرانداز ہونا قابل مذمت ہے۔
دوسری طرف سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے لکا کہ جہاں فیصلے آئین اور قانون نہیں بلکہ بیگمات/ ساسوں کی پسند اور ناپسند کی بنیاد پر ہورہے ہوں، وہاں فتنہ اور انتشار ہو گا اور تعمیر و ترقی صرف خواب رہے گی۔
انہوں نے مزید لکھا کہ پہلے بھی کہا تھا چیف جسٹس صاحب! یہ پاکستان کی عدلیہ ہے، joyland نہیں۔