لاہور : شہباز شریف نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) سے معاہدے کو پارلیمنٹ میں لانے کا مطالبہ کردیا۔
مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ایل پی سے معاہدے کے بارے میں حکومت پارلیمان میں آکر بتائے۔
انہوں نے کہاکہ ہر چیز خفیہ ہے لہٰذا حکومت بتائے کیا معاہدہ کیا ہے۔
مسلم لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کو کالعدم کی لسٹ سے نکالنے پر مشاورت سے جواب دیں گے۔
صحافی نے شہباز شریف سے سوال کیا کہ ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات کو کیسے دیکھتے ہیں؟
اس پر لیگی صدر نے کہا کہ یہ تو حکومت پارلیمان میں آکر بتائے، کیا مذاکرات اور معاہدہ ہوا۔
صحافی نے ایک اور سوال کرتے ہوئے کہاکہ ٹی ایل پی سے کالعدم کا اسٹیٹس ختم کرنے پر کیا کہیں گے؟
اپوزیشن لیڈرشہباز شریف نے کہا کہ باقاعدہ مشاورت کے بعد بیان جاری کریں گے۔
دوسری جانب ن لیگ نے حکومت کے خلاف جارحانہ رول ادا کرنے کے لئے مریم نواز کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
حکومت کے خلاف سیاسی ماحول کو گرمانے کے لئے نائب صدر مریم نواز پارٹی صدر شہباز شریف کے ہمراہ میدان میں ہوں گی۔
ذرائع کے مطابق موجودہ حکومت کے خلاف ممکنہ تحریک کے حوالے سے مسلم لیگ ن کی تیاریاں زوروں پرہے۔
ان ہاؤس تبدیلی یا پارلیمانی سیاست اور انتخابی معاملات کو میاں شہباز شریف دیکھیں گے جبکہ عوامی سطح پر سیاسی ماحول کر گرمانے اور جارحانہ سیاست کا رول مریم نواز ادا کریں گی۔
ملک بھر میں عوامی سطح پر احتحاجی جلسے، روڈ کاروان یا لانگ مارچ ہوں گے ان سے مریم نواز خطاب کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں : توشہ خانہ ریفرنس : نیب کی آصف زرداری کی بریت کی درخواست کی مخالفت
ان ہاؤس تبدیلی، پارلیمانی اور انتخابی سیاست کا رول پارٹی کے صدر شہباز شریف ادا کریں گے۔
اس کے ساتھ ساتھ مہنگائی کے ایشو پر حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے لیے ن لیگ نے تیاریاں شروع کردی ہیں۔
اس حوالے سے مسلم لیگ ن کی قیادت نے تمام ضلعی و تحصیل کے پارٹی عہدیداروں کو ہدایات جاری کردی۔
پارٹی قیادت کی جانب سے ہدایت جاری کی گئی ہے کہ ارکان اسمبلی اور عہدیداران اپنے اپنے علاقوں میں ظالمانہ مہنگائی اور بے روز گاری کے ایشو پر لوگوں کو تیار کریں۔
اس کے علاوہ حکومت کے خلاف متوقع لانگ مارچ کے لئے ہر پی پی حلقہ سے دو دو سو کارکنوں کو لانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔