لاہور : پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے منی بجٹ مسترد کردیا ہے۔
اپنے جاری کردہ بیان میں قائد حزب اختلاف نے کہا کہ منی بجٹ لانے کے اعلان سے ثابت ہوگیا کہ قومی بجٹ کے موقع پر حکومت نے قوم اور کاروباری برادری سے جھوٹ بولا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ منی بجٹ لانے والے کہتے تھے کہ کوئی منی بجٹ نہیں آئے گا، عمران نیازی نے ایک اور یوٹرن لیا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا کہ یہ منی بجٹ نہیں بلکہ معاشی تباہی، مہنگائی کا سیاہ طوفان ہے جو پاکستان کی معیشت، صنعت ، روزگار اجاڑ دے گا، منی بجٹ قومی معیشت کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ نئی قانون سازی سے حکومت پاکستان میں آئی ایم ایف کی ٹیکس کلکٹر بن جائے گی، وفاقی حکومت کا کردار محض آئی ایم ایف کے ٹیکس جمع کرنے تک محدود ہوکر رہ جائے گا۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ پاکستان کی معیشت براہ راست عالمی مالیاتی ادارہ کنٹرول کرے گا، منی بجٹ کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ شرح سود میں مزید اضافے کی اطلاعات معیشت کی مزید تباہی کی خبر ہے ، موجودہ حکومت پھر سے وہی غلطیاں کررہی ہے جو اس نے پہلے سال کی تھیں۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ حکومت ایک غلطی کو دوسری سنگین غلطی سے ٹھیک کرنے کی روش پر کاربند ہے جبکہ مہنگائی پہلے ہی عوام کا جینا حرام کرچکی ہے، مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ہر ماہ مہنگائی اور نااہلی کے اپنے ہی ریکارڈ توڑ رہی ہے ، گھی 10 روپے مہنگا ہوکر 360 روپے کلو ہوگیا، آٹے، چینی کے بعد گھی مسلسل مہنگا ہورہا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا کہ ایک سال میں بجلی 73 روپے، پٹرول41 اور ڈیزل 37 فیصد مہنگا ہوا ہے جبکہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں کمی کے باوجود بھی عوام کو ریلیف نہیں دیا جارہا ہے۔
قائد حزب اختلاف نے مزید کہا کہ برآمدات میں اضافہ دکھانے والی حکومت نے درآمدات کے اعدادوشمار چھپالیے ہیں، نومبر میں برآمدات2.90 ارب ڈالر کے مقابلے میں درآمدات پونے 8 ارب ڈالر بتائی جارہی ہیں جو ریکارڈ ہے۔