کراچی : سندھ کا مجموعی حجم 2244ارب کا بجٹ صوبائی اسمبلی میں پیش کردیا گیا،بجٹ میں میگاپراجیکٹ کیلئے 12ارب، تعلیم 312ارب، صحت کیلئے 44ارب رکھے گئے ہیں، ترقیاتی بجٹ کیلئے 410ارب مختص کئے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بطور وزیرخزانہ سندھ کا بجٹ 2023-24صوبائی اسمبلی میں پیش کردیا ہے، بجٹ کا مجموعی حجم 2247.581ارب روپے مختص کیا گیا ہے۔
ریونیواخراجات کے پیش نظر بجٹ کا تخمینہ 1411.221ارب روپے لگایا گیا ہے۔بجٹ میں اخراجات کا تخمینہ 2237 ارب روپے اور بجٹ میں ترقیاتی فنڈز میں 78 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔سندھ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں گریڈ ایک سے 16تک کیلئے 35فیصد اور گریڈ 17سے اوپر کے ملازمین کیلئے30فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
اسی طرح پنشن میں ساڑھے 17فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔بجٹ میں سندھ ہائرایجوکیشن کمیشن کو مستحکم بنانے 987.8 بلین مختص کئے گئے ہیں۔
پرتشدد واقعات میں ملوث لوگ چیئرمین پی ٹی آئی کے آلہ کار تھے، وزیر دفاع
نان ٹیکس ریونیو کا نظرثانی شدہ تخمینہ 23.29ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔غیرملکی امداد کے منصوبوں کیلئے 147.822 ارب روپے مختص، وفاق کا پی ایس ڈی پی کا حصہ 14ارب روپے مقرر کیا گیا۔سرمایہ کاری کیلئے 88.2ارب روپے کا بجٹ کی تجویزہے۔کسانوں کو 1258زرعی آلات 50فیصد سبسڈی پر دیئے جائیں گے۔
گندم خریداری اور متعلقہ سرگرمیوں کیلئے 144.95ارب روپے مختص۔ 500ہائبرڈ بسوں کی خریداری کیلئے خطیر رقم مختص کردی، بجٹ میں ہائبرڈ بسوں کی خریداری کیلئے 10 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔
پبلک پرائیوٹ پارٹز شپ کے تحت الیکٹرک بسوں کی خریداری کی اسکیم بجٹ میں شامل، پیپلز انٹراسٹی بس منصوبے کے تحت مزید بسوں کی خریداری کے لیے رقم مختص، پانی ذخیرہ کرنے کے منصوبے کے لیے شمسی توانائی کا استعمال کیا جائے گا، سندھ کے مختلف اضلاع میں 49 واٹر اسٹوریج ریرو وائر قائم کرنے کی اسکیم،100 ملین روپے بجٹ مختصپانی ذخیرہ کرنے کے منصوبے کے لیے شمسی توانائی کا استعمال کیا جائے گا۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید ہونے والے 70 ہزار افراد کو ہوم سولر سسٹم دیا جائے گا۔ این آئی سی وی ڈی پیڈیاٹرک یونٹ، انفیکشن ڈیزیز اسپتال نیپا کی توسیعی اسکیم آئندہ مالی سال میں مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔