کراچی میں فوارہ چوک کے قریب متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے تحت سندھ کے نئے بلدیاتی قانون کے خلاف مظاہرہ کیا گیا۔
اس موقع پر رہنما پی ٹی آئی خرم شیر زمان نے کہا کہ آج کراچی کی جمہوریت پسند جماعتیں سڑکوں پر ہیں، اس کالے قانون کے خلاف لوگ احتجاج کررہے ہیں، ہمارا مقصد با اختیار بلدیاتی نظام لانا ہے، کسی صورت سندھ حکومت کے اس کالے قانون کو قبول نہیں کریں گے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن کا مظاہرین سے خطاب میں کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ یہ سب مل کر 1500 بندے نہیں لاسکتے، آج یہ مجمع کسی کی دولت یا جائیدادیں بچانےکیلئے نہیں، یہ لوگ اپنے خون پسینے کے ٹیکسوں کے پیسے کا حساب لینے آئیں ہیں، ہم جعلی بینک اکاؤنٹس پر مقدمات ختم کرانے نہیں آئے، ہم نے کسی گولے گنڈے والے کے اکاؤنٹ میں رقم منتقل نہیں کی۔
خواجہ اظہار کا کہنا تھا کہ کالا بلدیاتی قانون عوام کی دہلیز پر انصاف نہیں پہنچا سکتا، سندھ حکومت عام شہری کو با اختیار کرنا نہیں چاہتی، جابر، ظالم حکومت ہم پر لسانیت کو ہوادینے کا الزام لگا رہی ہے، وزراء یہاں آکر دیکھیں تمام سیاسی جماعتوں کے کارکنان یہاں موجود ہیں، پیپلزپارٹی کی لاٹھی گولی کی جعلی سرکار نہیں چلنے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں ناصر حسین شاہ سے پوچھتاہوں 10 ہزار بسیں کہاں ہیں، ناصر حسین نے پہلے 6 ہزار بسوں کا کہا پھر 600 اور پھر 10 بسوں کی بات کی لیکن یہاں تو 10 بسیں بھی نظر نہیں آرہیں۔
صدر مملکت نے فنانس ضمنی بل 2022 کی منظوری دے دی
مظاہرے میں پی ٹی آئی کے وفاقی وزیر علی زیدی بھی شریک ہوئے
پی ٹی آئی کے وفاقی وزیر علی زیدی کا احتجاج سے خطاب میں کہنا تھا کہ آئندہ انتخاب پیپلز پارٹی کا آخری الیکشن ثابت ہوگا، سندھ میں ظالم مظلوموں پر حکومت کررہے ہیں، کالے قانون کے خلاف گھوٹکی سے کراچی تک مارچ کریں گے، پیپلزپارٹی سے اسکول چلتے ہیں نہ اسپتال ، سندھ کے اسکولوں میں وڈیروں کی اوطاق بنی ہیں، جوائنٹ اپوزیشن کی طرف سے کراچی والوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، میں زرداری مافیا کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ ایک چھوٹا سا ٹریلر ہے، اس سے پہلے کہ یہ احتجاج گھوم کر آپ کے ایوانوں تک پہنچے ہوش کے ناخن لیں۔
انہوں نے کہا کہ بلاول اپنی بجٹ تقریر میں کہہ رہے تھے کہ وہ 27 فروری کو کراچی سے اسلام آباد مارچ کریں گے،میں اعلان کرتا ہوں پی ٹی آئی 27 فروری کو گھوٹکی سے کراچی مارچ کرے گی، یہ لوگ کیا سمجھتے ہیں کہ ان کی بدمعاشی چلتی رہے گی؟
اب بل واپس نہیں لینا سندھ واپس لیں گے، خالد مقبول صدیقی
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ جمہوریت کا تقاضہ ہے جس کے پاس جتنا مینڈیٹ ہو اتنا اختیار بھی ہونا چاہیے ، ابھی جانا نہیں ہے حکومت کو گھر بھیج کرجائیں گے، اب بل واپس نہیں لینا سندھ واپس لیں گے ،سندھ حکومت کو چھپنے کیلئے بل بھی نہیں ملے گا۔
خالد مقبول نے کہا کہ کارکنان یہیں رہیں گے سندھ حکومت کو نوٹس دے چکے ہیں، اگر قافلہ چل پڑا تو وزیراعلیٰ ہاؤس زیادہ دورنہیں ہے، آج صرف نوٹس دینے آئے تھے اب فیصلہ کرنے آئیں گے، اگلی بار اس سے بڑا پڑاؤ ہوگا، اگر بل واپس نہیں ہوا تو ان کا گھیراؤ کرکے بل واپس کرایاجائے گا۔