جہانیاں میں سوئی گیس کی بندش پر خواتین کی جانب سے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق احتجاجی مظاہرہ جہانیاں میں ٹی بی ایس پر سوئی گیس ملازمین کو کام کرنے سے احتجاج کرنے والی خواتین کی جانب سے روک دیا گیا ہے۔
خواتین کا کہنا تھا کہ جہانیاں میں روزانہ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے سارا سارا دن گیس بند رکھی جاتی ہے۔
خواتین نے کہا کہ ملازم پیشہ لوگ ، طلباء اور طالبات گیس کی بندش کی وجہ سے ناشتہ کے بغیر جانے پر مجبور ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ غیر اعلانیہ سوئی گیس بندش کا کوئی شیڈول نہیں ہے جب چاہتے ہیں ایک گھنٹہ کے لیے گیس دی جاتی ہے گیس لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے گیس سلنڈراور لکڑیاں استعمال کرنی پڑتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : سندھ میں گیس بحران پر قابو پانے کے لیے اہم فیصلہ
واضح رہے کہ غریب کے لیے مہنگا گیس سلنڈر پہنچ سے دور ہونے کے باعث انہوں نے اعلیٰ حکام سے گیس بندش کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ملک میں گیس کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے جہاں مقامی طور پر گیس کی پیداوار ہوتی ہے تو اس کے ساتھ درآمدی گیس بھی سسٹم میں شامل کی جاتی ہے کیونکہ پاکستان میں گیس کی مقامی پیداوار ملکی ضرورت کو پورا کرنے سے قاصر ہے اور ملکی گیس کے ذخائر میں مسلسل کمی بھی دیکھنے میں آرہی ہے، جبکہ درآمدی گیس تنازع کا شکار رہی ہے اور بیرون ملک سے درآمد کی جانے والی گیس پر کرپشن اور بدانتظامی کے الزامات بھی تسلسل سے سُننے میں آتے ہیں۔
پاکستان میں گیس کے شعبے کے ماہرین نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سردیوں میں گیس کا بحران شدید تر ہونے کا خدشہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گیس کے شعبے میں بحران کی وجہ اگر کئی برسوں میں اس شعبے میں منظر عام پر آنے والے تنازعات ہیں تو اس کے ساتھ فوری نوعیت کے فیصلوں کے تاخیر نے بھی اس گیس بحران کو شدید بنایا ہے۔