کراچی:کراچی کے علاقے عائشہ منزل میں فرنیچر مارکیٹ کی دکان میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں کم از کم 3افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ آگ لگنے کے نتیجے میں پوری عمارت کی حالت خستہ ہو گئی ہے۔
عائشہ منزل پر واقع عرشی شاپنگ مال میں بدھ کی شام فرنیچر مارکیٹ کی ایک دکان میں آگ لگ گئی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے بقیہ دکانوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
آگ ابتدائی طور پر صرف دکانوں میں لگی تھی لیکن بعد میں آگ کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی اس نے عمارت میں اوپر بنے رہائشی فلیٹس کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ریسکیو آپریشن جاری ہے اور آگ لگنے کے نتیجے میں تین افراد کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں جائے حادثہ پر موجود ہوں اور لوگوں کو باحفاظت عمارت سے نکال لیا گیا ہے۔
اس سے قبل جوہرآباد پولیس کے افسر یاسر نے بتایا تھا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق آگ گراؤنڈ فلور پر موجود ایک دکان میں لگی اور تیزی سے پھیل گئی۔
انہوں نے کہا کہ یہ تقریباً 4 سے 5 منزلہ عمارت ہے جس کی بالائی منزلوں پر بڑی تعداد میں لوگ رہائش پذیر ہیں جن میں سے اکثر کو بچا لیا گیا ہے البتہ کچھ لوگ اب بھی وہاں پھنسے ہوئے ہیں جن کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
نواز، خٹک اور ترین تینوں وڑ گئے، باقی کو عوام دیکھ لیں گے
کے الیکٹرک کے ترجمان نے کہا کہ عرشی مال پر آگ لگنے کی اطلاع ملتے ہی علاقے کی بجلی حفاظت کے پیش نظر منقطع کر دی گئی ہے، کےالیکٹرک کا عملہ ریسکیو انتظامیہ کو مکمل تعاون فراہم کرنے کے لیے جائے وقوع پر موجود ہے-
ریسکیو 1122 کے ڈائریکٹر عابد شیخ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر لوگوں کو متاثرہ عمارت سے نکال لیا گیا ہے اور اس وقت ریسکیو آپریشن جاری ہے اور کوشش ہے کہ جلد از جلد آگ پر قابو پا لیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ تیسرے درجے کی آگ ہے اور پوری عمارت آگ کی لپیٹ میں ہیں، اس کے نیچے دو فلور کمرشل تھے جن میں گراؤنڈ اور میزانائن فلور شامل ہیں جبکہ اوپر چار منزلوں پر رہائشی عمارت تھی لیکن پوری عمارت اس وقت آگ کی لپیٹ میں ہے۔
کے ایم سی کے فائر بریگیڈ کے عہدیدار نے بتایا کہ ہمیں شام پانچ بجکر 42 منٹ پر آگ لگنے کی اطلاع ملی اور ابتدائی طور پر کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے دو فائر ٹینڈرز بھیجے گئے تھے لیکن بعد میں صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے شہر بھر سے مزید فائر ٹینڈرز طلب کیے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ 12 فائر ٹینڈر، دو اسنارکل اور دو باؤزر آگ بجھانے میں مصروف ہیں لیکن ابھی تک ہمیں اس پر قابو پانے کے بارے میں کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔