وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ نوابشاہ میں اندوہناک ٹرین حادثہ پیش آیا، عملے نے حادثے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
کراچی پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ دعاہے کراچی پریس کلب اسی طرح ترقی کرتا رہے، پریس کلب آنے کا مقصد آپ لوگوں سے ملاقات کرنی تھی، میں ٹرین حادثے کی وجہ سے سیاسی بات نہیں کروں گی۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ٹرین حادثے نے سب کو دکھی کردیا ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے ریسکیو عمل تیز کرنے کی ہدایت کردی ہے جس کے بعد حادثے کی جگہ پر ریسکیو کا عمل تیزی سے جاری ہے، شہید افراد کے لواحقین کے صبر کیلئے دعاگو ہوں اور ان سے اظہار تعزیت کرتی ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ متاثرہ علاقے میں ریلیف آپریشن بھی شروع کردیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2002 کا پیمرا آرڈیننس ایک آمر نے بنایا اس پرمشاورت جاری ہے، مشرف کا کالا قانوں نہیں چاہتے، ہم ایساکوئی کام نہیں کریں گے جس سے آزادی رائے پر قدغن ہو، پیمرا آرڈیننس پر ایسی قانون سازی نہیں ہوگی جس پر صحافیوں کو اعتراضات ہوں، میری جماعت اور میں میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ایسی کوئی پالیسی اختیار نہیں کی جس میڈیا پر قدغن نہیں لگے، 12 ماہ کے مشاورتی عمل کے بعد میڈیا کیلئے قانون تیار کیا گیا ہے، جب تک ایک نقطے پربھی اعتراض ختم نہیں ہوگا قانون سازی نہیں ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، ملک میں جمہوریت کا تسلسل رہنا بہت ضروری ہے، نگران وزیراعظم کا تقرر اپوزیشن لیڈر اور وزیراعظم کی مشاورت سے ہوگا، آئینی مدت پوری کر کے اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری 9 اگست کو صدر کو ارسال ہوجائے گی۔