جہلم: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ جب کرپشن کو برائی نہ سمجھا جائے تو معاشرے میں محنت کون کرے گا، بدقسمتی سے پاکستان میں چوروں کو برا نہیں سمجھا جاتا۔
القادر یونیورسٹی جہلم میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ رسول اللہ ﷺ دنیا کے عظیم لیڈر تھے، بحیثیت تاریخ کا طالب علم میں اس نتیجے پر پہنچا کہ رسول اللہ ﷺکی سیرت پر چلنے میں کامیابی ہے، جو لوگ رسول اللہ ﷺ کی راہ پر چلتے ہیں وہی آگے جاتے ہیں،اللہ نے مجھے شہرت ،پیسہ اور سب کچھ دیا،میں سیاست میں تبدیلی لانے کے لیے آیا، خواہش تھی ملک میں سیرت ﷺ اتھارٹی قائم کریں، ریسرچ سے ہی جامعات بنتی ہیں، ریسرچ ہوئی ہی نہیں کہ دنیا کی امامت کس نے اور کس طرح کی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سائنس اوراسلام میں لڑائی نہیں تھی لیکن نظریات میں فرق تھا، ملک میں سب سے بڑا مسئلہ مغربی ثقافت کا عام ہونا ہے، مغربی ثقافت روحانی طور پر زوال پذیر ہے، مغرب میں چرچز بند ہورہے ہیں، نوجوانوں کی رہنمائی نہیں کی جارہی، مغرب میں 40 سال پہلے خاندانی نظام کدھر تھا اور ہمار ے ممالک پر کیا اثرات مرتب ہوئے، مغرب سے کسی بھی وقت توہین مذہب کے واقعات سامنے آنے کاخدشہ ہے، دنیا میں اسلام کے خلاف جو بھی عمل ہوتا ہے تو سب سے زیادہ ردعمل پاکستان سے آتا ہے، خواہش ہے قانونی اور مذہبی نکتہ نظر سے ہم بہترین جواب دیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سائنس اوراسلام میں لڑائی نہیں تھی لیکن نظریات میں فرق تھا، ملک میں سب سے بڑا مسئلہ مغربی ثقافت کا عام ہونا ہے، مغربی ثقافت روحانی طور پر زوال پذیر ہے، مغرب میں چرچز بند ہورہے ہیں، نوجوانوں کی رہنمائی نہیں کی جارہی، مغرب میں 40 سال پہلے خاندانی نظام کدھر تھا اور ہمار ے ممالک پر کیا اثرات مرتب ہوئے، مغرب سے کسی بھی وقت توہین مذہب کے واقعات سامنے آنے کاخدشہ ہے، دنیا میں اسلام کے خلاف جو بھی عمل ہوتا ہے تو سب سے زیادہ ردعمل پاکستان سے آتا ہے، خواہش ہے قانونی اور مذہبی نکتہ نظر سے ہم بہترین جواب دیں۔