بیروت: حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے کہا کہ ہماری طاقت اسلحہ نہیں ایمان ہے، اسرائیل کیخلاف جنگ جہاد ہے۔
سربراہ حزب اللہ سید حسن نصراللہ نے ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے خطاب میں کہا کہ غزہ کےعوام کی قربانیوں نےنئی تاریخ رقم کردی، فلسطینی شہیدوں کے اہل خانہ کو رتبہ شہادت حاصل کرنے پر مبارکباد اور تعزیت پیش کرتے ہیں، شہداء کا رتبہ منفرد تر ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلمان شہادت کے رتبے کو اچھے سے سمجھتے ہیں، ہماری طاقت اسلحہ نہیں ایمان ہے،اسرائیل کےخلاف جنگ جہاد ہے، دنیا نےاسرائیلی مظالم پرمجرمانہ طورپرآنکھیں بند کرلی ہیں۔
انہوں نےکہا کہ اسرائیل کے خلاف لڑنے والے بہادروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، اسرائیل کا دفاعی نظام مکڑی کےجال سےزیادہ کمزورثابت ہوا ، اسرائیل کی بدترین ناکامی پراسرائیلی عوام اوران کے حامیوں کوشرمندگی ہوئی ۔
سید حسن نصراللہ کا مزید کہنا تھا کہ طوفان اقصیٰ کی جنگ وسیع تر ہو کر مختلف محاذوں اور میدانوں تک پہنچ گئی ہے، فلسطینی ماؤں، بہنوں کی آواز پرہر قربانی کے لیے تیار ہیں۔
سید حسن نصراللہ نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دے کر کہا کہ پہلے دن سے ہم امریکیوں کی دھمکیوں کو سنتے آ رہے ہیں کہ ہمیں بمباری اور گولہ باری کا نشانہ بنائیں گے لیکن ہم خوفزدہ نہیں ہیں۔ ہمارے اقدامات غزہ میں صیہونی دشمن کے اقدامات کے برابر ہوں گے۔
غزہ میں صہیونی فوج کو عبرت کا نشان بنادیں گے،ترجمان القسام بریگیڈ
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ امریکیوں سے کہوں گا کہ تمھاری دھونس دھمکیوں کا کوئی اثر نہیں ہے۔ تمھارے بحری بیڑے سے ہم نہ ڈریں ہیں نہ ڈریں گے۔ تمھارے بحری بیڑے کو ڈبونے کے لئے مناسب ہتھیار تیار کر رکھے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ جان لے کہ اگر جنگ پھیل گئی تو نہ تمھاری بحریہ تمھارے کام آئے گی نہ ہی تمھاری فضائیہ لہذا جنگ کو بند کرو جو تمھارے ہی کنٹرول میں ہے ورنہ اس کا نقصان براہ راست تمہارا ہوگا۔
سید حسن نصراللہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ ایک مہینے سے غزہ پر بمباری ہو رہی ہے، بچوں کے ٹکڑے ٹکڑے کئے جا رہے ہیں۔ اس میں امریکہ اور یورپ اور عالمی قوانین کی حقیقت سامنے آرہی ہے۔ پورے ان واقعات اور حالات کی ذمہ داری امریکہ پر عائد ہوتی ہے جو غزہ میں قیام امن اور غزہ پر حملوں کو رکنے نہیں دے رہا۔ امام خمینی کے بقول امریکہ شیطان بزرگ ہے۔
امریکہ نے اس جنگ کا انتظام سنبھالے ہوئے ہے اور اسے جوابدہ ہونا پڑے گا۔ ہر حریت پسند انسان کی ذمہ داری ہے کہ ان حقیقتوں پر روشنی ڈالے۔ یہ انسانیت اور وحشی پن کی جنگ ہے۔ ہر ایک کی ذمہ داری ہے کہ ان کی حمایت کرے لکھ کر، آواز اٹھا کر، مظاہروں میں شرکت کرکے ورنہ اسے اپنی انسانیت، وقار پر نظر ثانی کرنی ہوگی۔
سید حسن نصراللہ نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دے کر کہا کہ پہلے دن سے ہم امریکیوں کی دھمکیوں کو سنتے آ رہے ہیں کہ ہمیں بمباری اور گولہ باری کا نشانہ بنائیں گے لیکن ہم خوفزدہ نہیں ہیں۔ ہمارے اقدامات غزہ میں صیہونی دشمن کے اقدامات کے برابر ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی دشمن جان لے کہ ہمارے سامنے تمام آپشنز موجود ہیں۔ ہمیں ہر صورتحال کےلئے تیار رہنا ہوگا۔