لاہور :سنیئر نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ کچے کے علاقے اور زمان پارک میں جو ہو رہا ہے اس میں کیا فرق ہے؟کچے کے علاقے میں پولیس جب ڈاکوؤں کو پکڑنے جاتی ہے تو وہ حملہ آور ہوتے ہیں۔ ریاست اگر کسی شخص کو گرفتار کرنا چاہے تو 5 منٹ سے زیادہ کا کام نہیں،
مریم نواز کا کہنا ہے کہ کچے کے علاقے اور زمان پارک میں جو ہو رہا ہے اس میں کیا فرق ہے؟کچے کے علاقے میں پولیس جب ڈاکوؤں کو پکڑنے جاتی ہے تو وہ حملہ آور ہوتے ہیں۔
ریاست اگر کسی شخص کو گرفتار کرنا چاہے تو 5 منٹ سے زیادہ کا کام نہیں،ریاست نہیں چاہتی خون خرابہ ہو۔ تفصیلات کے مطابق مریم نواز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے ریاستی رٹ چیلنج کی اور بغاوت کو ہوا دی،زمان پارک میں مسلح جتھوں نے پولیس پر پتھراؤ اور ڈنڈے برسائے۔
زمان پارک کی صورت حال بھی کچے کے علاقے سے مختلف نہیں،زمان پارک میں ریاست کے خلاف کھلے عام بغاوت ہوئی،زمان پارک میں جو کچھ دیکھنے کو ملا کبھی ایسا ملکی تاریخ میں نہیں ہوا۔
گورنر خیبرپختونخوا الیکشن کی تاریخ دے کر پیچھے ہٹ گئے
سیاست دان کسی خاص مقصد کیلئے پھانسی کا پھندہ بھی قبول کرتے ہیں،عمران خان گرفتار ی سے بچنے کیلئے ایسی حرکتیں کر رہے ہیں،قانون کے سامنے پیش ہونے سے بچنے کیلئے ریاست پر دھاوا بولا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی قائدین نے جمہوریت کیلئے بے پناہ قربانیاں دیں،اپنے آپ کو سیاسی لیڈر کہنے والے کی حرکتیں سب نے دیکھ لی ہیں،عمران خان کو سہولت دینے والوں کی باقیات موجود ہیں،ہم نے حالات پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے۔
چیف آرگنائزر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ 2014 میں بھی عمران خان نے امپائرکی انگلی پکڑ رکھی تھی،انہیں صادق و امین کے سرٹیفکیٹ دیے گئے،2018 میں اپنی حکومت کے دوران عمران خان نے پاکستان کی معیشت پر حملہ کیا۔ جب عمران کو معلوم ہوا کہ اس کی حکومت جا رہی ہے تو اس نے سائفر کی جھوٹی کہانی بنائی،زلمے خیل زاد کو کوئی حق نہیں کہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں بولے،زمان پارک میں بیٹھا شخص کارکنان کو ریاستی اداروں کے خلاف اکسا رہا ہے۔