اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ ہم وہ معاہدے کیوں نہیں کررہے جو حماداظہر نے مارچ میں شروع کئے؟
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ہم وہ معاہدے کیوں نہیں کررہے جو حماداظہر نے مارچ میں شروع کئے؟ آج برینٹ آئل کی قیمت پر یہ معاہدہ 46 روپے فی لیٹر کا فائدہ دے گا۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ جاگو لوگو،کچھ نتیجہ خیز کام کرو اور ہم پر الزام لگانا بند کرو، یوکرین تنازع کے بعد بھارت نے 34 ملین بیرل رعایتی روسی تیل خریدا۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے اپنے ٹوئٹ میں کہا بھارت اب تک 34 ملین بیرل سستا پٹرول رعائتی قیمت پر روس سے خرید چکا ہے لیکن پاکستان میں میر صادق اور میر جعفر نے ایجنٹ بن کر عوام کو ریلیف اور سستا پٹرول فراہم کرنے میں بڑی رکاوٹ کھڑی کی ،قوم پر یہ بھاری بوجھ ڈالنے والے جلد عوامی کٹہرے میں ہوں گے۔