اسلام آباد :خواتین ہماری آبادی کا نصف سے بھی زیادہ ہے، خواتین کا معاشرے کی تعمیروترقی میں اہم کردار ہے،
انہوں نے ملک بھر کی خوا تین بااختیار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ خواتین ہماری آبادی کا نصف سے بھی زیادہ ہے، خواتین کا معاشرے کی تعمیروترقی میں اہم کردار ہے، خواتین تعلیم حاصل کرتی ہیں، آگے بڑھتی ہیں، مردوں کے شانہ بشانہ کام کرتی ہیں، 75سال گزرنے کے باوجود خواتین کے حقوق نہیں دیئے گئے۔مغربی ممالک میں خواتین نے ملک وترقی کیلئے بڑھ چڑھ کر کردار ادا کیا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان قرض معاہدے کیلئے کل آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ بیٹھے گا، کوشش ہے کل ہمارا معاہدہ ہوجائے، یہ کوئی فخریہ بات نہیں ہے، لمحہ فکریہ ہے کب تک آئی ایم ایف کے پاس جاتے رہیں گے، کب تک یہ زنجیریں ہمارے پاؤں میں بندھی رہیں گی، زنجیریں توڑنے کیلئے اجتماعی صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ہوگا۔
علی محمد خان کو آئندہ 18 جولائی تک کسی بھی کیس میں گرفتار نہ کرنے کا حکم
پاکستان نے اس معاملے میں ابھی بہت سفر کرنا ہے، 5ارب کا پروگرام آٹے میں نمک کے برابر ہے۔ بطور خادم پنجاب بچیوں کیلئے پروگرام شروع کئے۔ سعودی عرب نے 2ارب ڈالر پاکستان کے قومی خزانے اسٹیٹ بینک میں جمع کرایا۔ سعودی عرب نے ہمیشہ مشکل میں ساتھ دیا۔ یہ قرضے ہم کب تک لیتے رہیں گے، یہ چبھتا سوال ہے، مثال دینا چاہتا ہوں ایک ایسے ملک کی، جس کی مثال دینا نہیں چاہتا، وہ مشرق میں ہمسایہ ملک ہے، 1991میں آخری مرتبہ آئی ایم ایف سے پروگرام کیا ان کو دوبارہ آئی ایم ایف جانے کی ضرورت نہیں پڑی۔
اس زمانے میں پاکستان اور ہمارا مقابلہ تھا، وہ اسٹیل اور ہم ٹیکسٹائل میں آگے تھے۔ آج کوئی موازنہ نہیں ہے، یہ بات سوچ کر آگ اور تیر سینے میں چبھتے ہیں ۔ اب رونے دھونے سے کام نہیں چلے گا، ہمیں اپنے حالات کو سنبھالنے کیلئے کھڑا ہونا ہوگا۔ ماضی سے سبق حاصل کرنا ہوگا۔ ہمیں ایک قوم کی طرح آگے بڑھنا ہوگا۔دیہاتی خواتین کھیتوں میں اپنے مردوں کے ساتھ شانہ بشانہ کام کرتی ہیں۔
قومی سطح پر دیہاتی خواتین کی ترقی میں کردار بہت زیادہ ہے۔ اپنی پوری سیاسی زندگی میں ایسا معاشی چیلنج نہیں دیکھا، سیلاب، آیا،عالمی کسادبازاری،عالمی مہنگائی۔روس یوکرین جنگ چھڑ گئی، تیل اور گیس مہنگی ہوئی۔ پاکستان قرض معاہدے کیلئے کل آئی ایم ایف بورڈ بیٹھے گا، کوشش ہے کل ہمارا معاہدہ ہوجائے، یہ کوئی فخریہ بات نہیں ہے، لمحہ فکریہ ہے کب تک آئی ایم ایف کے پاس جاتے رہیں گے؟