لاہور: بس ہوسٹس کو ہراساں کرنے والا نوجوان پکڑا گیا رپورٹ کے مطابق ملازمت کے لیے جانے والی لڑکی کو ہراساں کرنے اور بازو پکڑنے والے ملزم کے ہاتھ میں ہتھکڑی لگ گئی۔
رپورٹ کے مطابق ملازمت کے لیے جانے والی لڑکی کو ہراساں کرنے اور بازو پکڑنے والے ملزم کے ہاتھ میں ہتھکڑی لگ گئی۔شیرا کوٹ پولیس کو 15 پر لڑکی کو ہراساں کرنے کی کال موصول ہوئی۔ایس ایچ او شیرا کوٹ ناصر حمید اور پولیس ٹیم نے فوری کارروائی کی۔
پولیس نے ملزم شہروز کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے گرفتارکر لیا۔ملزم کو حوالات میں بند کر دیا گیا۔نجی کمپنی میں بطور بس ہوسٹس ملازمت کرنے والی لڑکی کو ملزم کی جانب سے اکثر ہراساں کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ملزم نے لڑکی کو ہراساں کیا اور زبردستی بازو پکڑ لیا جس پر کارروائی عمل میں لائی گئی۔اس سے قبل بھی خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔
محمد خان بھٹی نے ویڈیو میں اپنے روابط اور کرپشن کا اعتراف کیا،عطاء تارڑ
لاہور میں خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ایسا ہی ایک واقعہ لاہور کے علاقے شاد باغ میں پیش آیا تھا جہاں نوجوان برقعہ پہن کر ساتھی کے ساتھ مل کر اکیڈمی آنے جانے والی لڑکیوں کو ہراساں کر رہے تھے۔برقعہ پوش ملزم جوڑی بنا کر طالبات کو ہراساں کرتے تھے۔شادباغ پولیس نے دونوں ملزموں کو گرفتار کر لیا ہے جن میں حبیب ڈار اور شاہ میر شامل ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق دونوں لڑکے برقعہ پہنے جوڑی کی شکل میں لڑکیوں کو تنگ کرتے اور فرار ہو جاتے تھے۔ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔