لاہور : آئی جی پنجاب عثمان انور کا کہنا ہے کہ زمان پارک پولیس آپریشن نہیں بلکہ وارنٹ کی تعمیل کا معاملہ ہے،پولیس اہلکاروں کو غلیلوں سے پتھر مارے گئے اور پیٹرول بم پھینکے گئے۔
تفصیلات کے مطابق آئی جی پنجاب عثمان انور نے نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی جدوجہد کیلئے کوئی بھی علاقہ نو گو ایریا نہیں ہونا چاہیے،لاہور ہائیکورٹ نے آج شام کو میٹنگ کا حکم دیا ہے،عدالتی حکم پر میٹنگ بھی قانون کے دائرے میں ہو گی۔
عدالت نے وارنٹ پر عمل کرنے کی ہدایت کی اور کارروائی قانون کے مطابق ہی ہو گی،پولیس کی تمام نفری اسلحہ کے بغیر تھی لیکن پی ٹی آئی نے جو مزاحمت کی اس کی تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایس پی یا ڈی ایس پی کے پاس اسلحہ ہوتا تھا مگر وہ بھی ساتھ لیکر نہیں گئے،پولیس اور رینجرز نے تحمل کا مظاہر کیا لیکن اسے کمزوری نہ سمجھا جائے اور نہ ہی یہ سمجھا جائے کہ پولیس بلاوجہ پیچھے ہٹ گئی۔
اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کیخلاف درج مقدمات سی ٹی ڈی منتقل
پولیس نے پیش قدمی کو روکا اور پی ایس ایل میچ کی سکیورٹی احسن طریقے سے انجام دی،ہمارے 50 جوان زخمی ہیں،قانون کے مطابق کارروائی ہو گی۔جب پتھراؤ اور پیٹرول بم پھینکے جائیں تو پولیس کو آنسو گیس کی شیلنگ کرنا پڑتی ہے۔
یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے زمان پارک میں پولیس آپریشن روکنے کے حکم میں کل تک توسیع کر دی ہے۔لاہور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی زمان پارک میں پولیس آپریشن روکنے کی درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دئیے کہ ٹرائل کورٹ کا فیصلہ آنے دیں۔
زمان پارک میں پولیس کا آپریشن لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا،درخواست ایڈووکیٹ سلمان فیصل کی جانب سے دائر کی گئی جس میں چیف سیکرٹری ،آئی جی ،سی سی پی او لاہور سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا تھا۔