اسلام آباد: وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کے آج رہائی کے امکانات کم ہو گئے۔شاہ محمود قریشی کے وکیل بیرسٹر تیمور ملک کا کہنا ہے بدقسمتی سے شاہ محمود قریشی کی رہائی کا عمل آج مکمل ہونے کا امکان بہت کم ہے۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے سائفر کیس کے ضمانتی آرڈر کی مصدقہ کاپیاں ابھی تک جاری نہیں کیں۔
خصوصی عدالت کو بھی باضابطہ آگاہ نہیں کیا گیا۔مطلوبہ عمل سپریم کورٹ کے حکم کی مصدقہ کاپیاں جاری کرنے کے بعد ہی کیا جا سکتا ہے۔بیرسٹر تیمور ملک نے کہا کہ عدالتیں کل اور پیر کو بند رہیں گی جس کے نتیجے میں شاہ محمود قریشی بغیر کسی وجہ کے اڈیالہ جیل میں بلا جواز قید رہیں گے۔ سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی و شاہ محمود قریشی کی ضمانت کا فیصلہ جاری کردیا۔
ضمانت کا فیصلہ چار صفحات پر مشتمل ہے۔جسٹس اطہر من اللہ نے فیصلے سے اتفاق کرتے ہوئے پانچ صفحات پر مشتمل علیحدہ نوٹ بھی لکھا۔عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی ضمانت کا فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا۔ فیصلے میں دی گئی آبزویشنز ٹرائل کو متاثر نہیں کریں گی، بانی پی ٹی آئی ضمانت کا غلط استعمال کریں تو ٹرائل کورٹ اسے منسوخ کر سکتی ہے،
عمران خان معصومیت میں ملک کا بیڑا غرق کر گیا، مریم اورنگزیب
آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے سیکشن 5(3) بی کے جرم کا ارتکاب ہونے کے شواہد نہیں، ملزمان کے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے جرم کے ارتکاب کیلئے مزید انکوائری کے حوالے مناسب شواہد ہیں، مزید تحقیقات کا فیصلہ ٹرائل کورٹ شواہد کا جائزہ لینے کے بعد ہی کر سکتی ہے۔
شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی مہربانو نے سائفر کیس میں اپنے والد کی ضمانت کو پاکستان کی جیت قرار دے دیا۔ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مہربانو قریشی نے کہا کہ ان کے والد نے ایک سیاسی مقدمے میں چار ماہ قید بھگتی، وہ جیل سے باہر آکر نہ صرف خود الیکشن لڑیں گے بلکہ تحریک انصاف کی انتخابی مہم کی قیادت بھی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ میرے والد کو ضمانت ملنا پاکستان کی جیت ہے، آج ثابت ہوگیا کہ سائفر کیس کے کوئی بنیاد نہیں تھی۔