اسلام آباد: عدالت نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو بازیاب کراکے رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی ڈویژن نے رٹ پٹیشن کی سماعت 2 اکتوبر تک ملتوی کر دی ۔
لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی ڈویژن نے رٹ پٹیشن کی سماعت 2 اکتوبر تک ملتوی کر دی ۔22 ستمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کی گرفتاری سے متعلق سٹی پولیس افسر (سی پی او) کا جواب مسترد کرتے ہوئے ریجنل پولیس افسر (آر پی او) راولپنڈی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
شیخ رشید کی گرفتاری کے خلاف دائر درخواست پر لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس صداقت علی خان نے سماعت کی۔ دوران سماعت سی پی او راولپنڈی کی جانب سے شیخ رشید کی گرفتاری سے متعلق جواب عدالت میں جمع کرایا گیا۔سی پی او نے اپنے جواب میں کہا کہ شیخ رشید ہمارے پاس ہیں، نہ ہی ہم نے انہیں گرفتار کیا ہے، جہاں سے ان کی گرفتاری کا ذکر کیا گیا، وہ جگہ اسلام آباد کے تھانے کے حدود میں آتی ہے۔
ایف آئی اے کی پشاور میں کارروائی، بھاری مالیت کی غیرملکی کرنسی برآمد
عدالت عالیہ نے سی پی او کا جواب مسترد کرتے ہوئے آر پی او راولپنڈی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا، عدالت نے ہدایت کی کہ آر پی او راولپنڈی 26 ستمبر کو ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔ یاد رہے کہ چند روز قبل عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو راولپنڈی کی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی سے گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا تھا۔
شیخ رشید کے وکیل ایڈووکیٹ سردار عبدالرازق خان نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی سے گفتگو کے دوران گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ شیخ رشید کو نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں واقع ان کے گھر سے سول کپڑوں میں ملبوس لوگ گرفتار کرکے لے گئے۔
جب کہ سابق رکنِ قومی اسمبلی اور شیخ رشید احمد کے بھتیجے شیخ راشد شفیق نے کہا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست ہے کہ سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید کو بازیاب کرائیں۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کے بارے میں کوئی ادارہ معلومات فراہم نہیں کر رہا، پولیس سمیت ہر ادارے کا دروازہ کھٹکھٹایا کوئی کچھ نہیں بتا رہا۔