اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی کو بلے کا نشان دیئے جانے کے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل کردی۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے انتخابی نشان سے متعلق پشاور ہائیکورٹ کے حکم امتناع کے خلاف نظر ثانی کی اپیل دائر کی ہے، اس حوالے سے الیکشن کمیشن کے وکیل کی جانب سے پشاور ہائیکورٹ میں دو درخواستیں دائر کردی گئیں۔
بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے ایک درخواست میں پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات اور انتخابی نشان سے متعلق عدالت سے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل گئی ہے جب کہ دوسری درخواست میں عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 2 رکنی بینچ بناکر درخواست کو جلد سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔
بتایا جارہا ہے کہ پی ٹی آٸی کو بلے کے انتخابی نشان کے معاملے پر چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت اہم مشاورتی اجلاس ہوا، جس میں الیکشن کمیشن نے پشاور ہاٸی کورٹ کے فیصلے کے خلاف قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ کیا،
عمران خان کے میانوالی اور لاہور سے کاغذات نامزدگی مسترد
ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کو سپریم کورٹ سے ریلیف ملنے کا چانس کم ہے، اس لیے الیکشن کمیشن کی طرف سے پشاور ہائیکورٹ سے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات پر حکم امتناع ختم کرنے کی استدعا کی گئی۔
معلوم ہوا ہے کہ الیکشن کمیشن کے اجلاس میں پشاور ہائی کورٹ کے پی کے 91 کوہاٹ 2 عرفان اللہ کی بطورِ ریٹرنگ آفیسر تعیناتی کے الیکشن کمیشن کے آرڈر کی معطلی کے معاملے کا بھی جائزہ لیا گیا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس معاملے پر الیکشن کمیشن پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرے گا،
پشاور ہائی کورٹ کے مذکورہ آرڈر کے بعد اب یہ حلقہ تکنیکی طور پر بغیر ریٹرننگ آفیسر کے ہے اور ان حالات میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کےلیے الیکشن کروانا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔