لاہور: عدالت نے پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں سابق وزیراعلیٰ چوہدری پرویزالٰہی سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کی اینٹی کرپش عدالت میں پنجاب اسمبلی غیر قانونی بھرتیوں کے معاملے میں پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الٰہی اور محمد خان بھٹی سمیت دیگر کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی جہاں عدالت نے ملزمان کی حاضری مکمل کی اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی تاہم ملزمان کی جانب سے صحت جرم سے انکار کیا گیا۔
اس معاملے پر بات کرتے ہوئے صدر پی ٹی آئی چوہدری پرویز الہٰی کے وکیل نے کہا کہ عدالت نے ہمیں سننے سے پہلے ہی حکم سنا دیا، فرد جرم عائد ہونے پر ملزمان سے پوچھا جاتا ہے، ہماری ایک درخواست سے پہلے اس پر فیصلہ کیا جائے اور عدالت آج فرد جرم عائد کرنے کا حکم واپس لے۔
تحریک انصاف نے عمران خان اور راہنماؤں کی رہائی کے لیے سینیٹ میں بھی قرارداد جمع
بتایا گیا ہے کہ اینٹی کرپشن عدالت لاہور میں سابق وزیر اعلیٰ پرویز الہٰی کی اہلیہ قیصرہ الہی، بیٹے راسخ الہٰی اور بہو زہرہ الہٰی کی رنگ روڈ ایکسٹینشن منصوبے کی منظوری کیس میں عبوری ضمانت پر سماعت ہوئی، عدالت نے عبوری ضمانت میں 16 مارچ تک توسیع کرتے ہوئے ملزمان کو شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کردی۔
معلوم ہوا ہے کہ اس معاملے پر اینٹی کرپشن کے جج صفدر علی بھٹی نے عبوری ضمانتوں پر سماعت کی، عدالت نے راسخ الہٰی، زہرہ الہٰی, قیصرہ الہٰی سمیت دیگر ملزمان کی عبوری ضمانتوں پر آج تک توسیع کر رکھی تھی،
معیاد ختم ہونے پر راسخ الٰہٰی، زہرہ الہٰی اور قیصرہ الہٰی عدالت میں پیش ہوئیں۔ دوران سماعت اینٹی کرپشن حکام نے کہا کہ ’پرویز الٰہی کی فیملی شامل تفتیش نہیں ہورہی اور تفتیش میں تعاون نہیں کر رہی‘، جس پر وکیل پرویز الہی فیملی نے عدالت کو بتایا کہ ’ہم جاتے ہیں شامل تفتیش ہونے تو وہاں تفتیشی ہی موجود نہیں ہوتا‘۔