اسلام آباد : متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر سے بڑی امید ہے لیکن کم بخت یقین نہیں آ رہا،
چیف الیکشن کمشنر کے نیچے ٹیم کمپرومائزڈ ہے، چیف الیکشن کمشنر سندھ پیپلز پارٹی کیلئے جو کرسکتے ہیں کررہے ہیں۔ اسلام آباد میں الیکشن کمیشن حکام سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتخابات کا جانبدارانہ بہت واضح ہوتا جارہا ہے، اگر صاف شفاف انتخابات نہیں ہوئے تو بہت بڑا مسئلہ بن جائے گا،
حلقہ بندیوں میں اتنی بے انصافی کے بعد لیول پلیئنگ فیلڈ کی کیا بات کریں گے جہاں کراچی کے اربن ایریا کو تقسیم کردیا گیا، حیدر آباد میرپور خاص نواب شاہ میں بھی اربن ایریا کو تقسیم کیا گیا۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پیشہ بولتا ہے اور پیسہ بول رہا ہے، پیوند کاری کے ذریعے پیپلز پارٹی کو فائدہ پہنچا دیا گیا، سندھ تقسیم ہوچکا صرف اعلان باقی ہے،
شوکاز نوٹس جاری کرنے کا معاملہ، جسٹس مظاہر نقوی نے جواب جوڈیشل کونسل میں جمع کروا دیا
ایم کیوایم یا سندھ کی کسی اور جماعت کا ایک اعتراض بھی الیکشن کمیشن نے نہیں دیکھا لیکن پیپلز پارٹی نے سندھ میں جو اعتراضات کیے الیکشن کمیشن نے درست کردیئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انتخابات کی تاریخ کااعلان ہوگیا جس کے بعد حکومتیں آچکی تاہم سندھ میں نگراں حکومت کا انتظار ہے کیوں کہ سندھ میں اس وقت جو حکومت ہے وہ نگراں نہیں بلکہ پیپلز پارٹی کی نگران ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے پارٹی کنوینر خالد مقبول کی سربراہی میں فاروق ستار، جاوید حنیف اورعبدالحفیظ کے ہمراہ اسلام آباد مین چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے ملاقات کی،
جہاں ایم کیوایم پاکستان کی جانب سے الیکشن کمیشن میں ہونے والی اس ملاقات میں کراچی میں حلقہ بندیوں کے حوالے سے اپنے تحفظات چیف الیکشن کمشنر کے سامنے رکھے گئے۔