سول عدالت نے پی ٹی وی کا شعیب اختر کے خلاف ہرجانے کا دعوی خارج کردیا ہے جبکہ عدالت نے پی ٹی وی کا دعوی واپس لینے کی بنیاد پر خارج کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی وی نے دعوی میں شعیب اختر کے خلاف لگائے گئے الزامات واپس لے لئے ہیں جس کے بعد سول عدالت نے پی ٹی وی کے شعیب اختر کے خلاف ہرجانے کے دعوی کو خارج کردیا ہے جبکہ ہرجانے کے دعوی کی سماعت سول جج عابد مہر نے کی۔
پی ٹی وی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ شعیب اختر کی پی ٹی وی اسپورٹس سے صلح ہو گئی ہے اور شعیب اختر کے خلاف 10 کروڑ 33 لاکھ کے دعوی میں مزید کارروائی نہیں کرنا چاہتے۔
پی ٹی وی نے موقف اختیار کیا کہ شعیب اخترسے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ پر تجزیہ کے لئے پروگرام کا معاہدہ کیا جس کے تحت شعیب اختر نے 36 پروگرامز میں تجزیہ دینا تھا اوت شعیب اختر معاہدے کے تحت پی ٹی وی کے علاوہ کسی بھی چینل پر تجزیہ نہیں دے سکتے تھے۔
دعوی میں موقف اختیار کیا گیا کہ شعیب اخترنے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کے دوران 25 اکتوبر کو 2 نجی چینلز پر تجزیہ دیا اور انہوں نے بیماری کے جواز پر 25 اکتوبر کو پی ٹی وی اسپورٹس پر تجزیہ نہ دینے کا بلاجواز عذر پیش کیا۔
دعوی میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ قومی کرکٹ میں موجودگی کے وقت بھی شعیب اخترذمہ داریوں سے لاپروائی برتتے رہے ہیں اور شعیب اختراپنے خراب رویے کے سبب کئی بار قومی ٹیم سے بھی نکالے جا چکے ہیں۔
دعوی میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ شعیب اخترنے 26 اکتوبر کو پروگرام اینکر نعمان نیاز سے جھڑپ کو جواز بنا کر آن ایئر پروگرام میں استعفی دے دیا جبکہ شعیب اختراور پی ٹی وی معاہدہ ختم کرنے سے 3 ماہ قبل نوٹس دینے کے پابند ہیں۔
دعوی میں مزید موقف اختیار کیا گیا تھا کہ شعیب اختر نے معاہدہ ختم کرنے سے قبل نوٹس نہیں دیا اور نہ ہی 3 ماہ کی رقم ادا کی اور شعیب اخترکے رویے کی وجہ سے پی ٹی وی کو مالی نقصان پہنچا جبکہ دعوی میں استعدعا کی گئی تھی کہ معاہدے ک خلاف ورزی پر شعیب اخترکے خلاف 10 کروڑ 33 لاکھ روپے کی ڈگری جاری کی جائے۔