تہران: ایران نے پانچ روزہ فوجی مشقوں کے اختتام پر متعدد بیلسٹک میزائل فائر کیے ہیں جن کے بارے میں فوجی جرنیلوں نے کہا کہ یہ اسرائیل کے لیے ایک انتباہ ہے۔
ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ یہ مشقیں صیہونی حکومت کی جانب سے حالیہ دنوں میں دی جانے والی دھمکیوں کا جواب دینے کے لیے تیار کی گئی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ 16 میزائلوں نے منتخب ہدف کو نشانہ بنایا اور اسے تباہ کر دیا اور اس مشق میں ہزاروں میزائل میں چند منظر عام پر لائے گئے اور یہ ایران پر حملہ کرنے کی جرات کرنے والے ملک کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ایران نے فوجی مشق کو ’عظیم پیغمبر‘ کا نام دیا جو بوشہر، ہرمزگان اور خوزستان صوبوں میں شروع ہوئیں۔
بنگلا دیش میں کشتی میں آگ لگنے سے 37افراد ہلاک
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی نے کہا کہ فوجی مشقیں صیہونی حکومت کے لیے ایک سنگین انتباہ ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ ’ذرا سی غلطی ہوئی تو ہم ان کے ہاتھ کاٹ دیں گے‘۔
یہ مشقیں ایسے وقت پر منعقد کی گئی جب امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے اسرائیلی وزیر اعظم سے ملاقات کی جبکہ تل ابیب نے 2015 کے ایران جوہری معاہدے کی کو بحال کرنے کی کوششوں کی شدید مخالفت کی ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے ایران کو ’جوہری بلیک میل‘ قرار دیا اور کہا کہ پابندی اٹھائے جانے کے بعد تہران کو ہتھیار بنانے میں مدد ملے گی جو تل ابیب کے لیے خطرناک ہے۔