لاہور :سابق وزیراعظم نے کہا کہ سٹیبلشمنٹ کا کندھا استعمال کرنے والی بات میں کوئی صداقت نہیں ہے کیوں کہ نوازشریف کی جانب سے سٹیبلشمنٹ کا کندھا استعمال نہیں کیا جارہا،
مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف نے کہا ہے کہ یہ الیکشن پاکستان کی تقدیر کا فیصلہ کرے گا، 8 فروری کو عوام کا فیصلہ ہم سب کو قبول ہوگا، 2017ء میں ڈنڈے اور بلے سے ختم کیا جانے والا سفر 8 فروری کو دوبارہ شروع کریں گے۔
صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ثاقب نثار جو مہرہ تھا اس کے ذریعے نوازشریف حکومت کا تختہ نہ الٹا جاتا تو آج پاکستان شدید معاشی چیلنجز میں گھرا نہ ہوتا،
سفارتی تعلقات مجروح ہوئے معاشرے میں زہر گھول کر تقسیم در تقسیم کر دی گئی، تقسیم ایک دو سال میں ختم نہیں ہوگی، ہم نفرت کو ختم کرکے قوم کو اکٹھا کریں گے اور آٹھ فروری کو وہ سفر جسے 2017 میں ڈنڈے اور بلے سے ختم کیا گیا دوبارہ شروع کریں گے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ سٹیبلشمنٹ کا کندھا استعمال کرنے والی بات میں کوئی صداقت نہیں ہے کیوں کہ نوازشریف کی جانب سے سٹیبلشمنٹ کا کندھا استعمال نہیں کیا جارہا، طیارہ سازش سے لے کر بیٹے سے تنخواہ نہ لینے تک ہمیں لاڈلہ نہیں بنایا گیا بلکہ ڈنڈا استعمال کیا گیا،
پنجاب میں 19 سیاست دانوں کو سیکیورٹی تھریٹس ہیں
2017ء میں ڈنڈے اور بلے سے ختم کیا جانے والا سفر 8 فروری کو دوبارہ شروع کریں گے، نوازشریف آ گئے تو امیر اور غریب میں فاصلہ کم کریں گے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا ہے کہ مہنگائی کا طوفان آیا آئی ایم ایف کے معاہدے کو توڑا گیا، 16 ماہ دن رات محنت کرکے دیوالیہ سے بچا لیا ورنہ پیٹرول دور کی بات ایک وقت کی روٹی نہ مل پاتی، اللہ کی بارگاہ میں پوچھا گیا تو کہوں گا پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا،
اگر سیاست نہ بچی ریاست بچ گئی تو کوئی افسوس نہیں، اگر اللہ کی بارگاہ میں پوچھا گیا تو کہوں گا پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا اس کے لئے سیاست کی قربانی دیدی۔