یو کرئن کے مسئلے پرسیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے دنیا کو خبردار کیا ہے کہ بڑی طاقتوں کی جانب سے چھوٹی سی غلطی بھی دنیا کو تباہ کن اثرات سے دوچارکرسکتی ہے۔
میونخ میں سالانہ سیکیورٹی کانفرنس میں عالمی رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریس نے کہا ہے کہ مشرقی یوکرائن میں مخالف فریقوں کی طرف سے گولہ باری میں شدید اضافہ اور ملک کی سرحدوں کے ارد گرد روسی فوجیوں کے ارتکاز کو سنجیدگی سے کم کرنے کا وقت آ گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریس نے کہا ہے کہ دنیا کو اس سے کہیں زیادہ خطرات کا سامنا ہے جیسا کہ کبھی سرد جنگ کے زمانے میں تھا۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ مجھ سے اکثر سوال کیا جاتا ہے کہ کیا ہم ایک نئی سرد جنگ سے گزر رہے ہیں؟ تو میں انھیں جواب دیتا ہوں کہ اس وقت عالمی سیکیورٹی کو خطرہ اس سے کہیں زیادہ پیچیدہ اورزیادہ ہے۔
انٹونیو گوٹوریس نے کہا کہ بیسویں صدی میں امریکا اور سوویت یونین کے درمیان کئی دہائیوں پر محیط تنازع کے دوران ایسے طریقہ ہائے کار موجود تھے کہ جو جنگ مخالف میں نمایاں کردار ادا کرتے رہے ہیں جو خطرات کا جائزہ لیتے اور بحران سے بچنے کے لیے پس پردہ کام کرتے رہے ہیں۔
سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ آج ماضی کی طرح وہ طریقہ کار موجود نہیں ہیں اور نہ ہی وہ لوگ ہیں جو جنگ مخالف سسٹمز کو استعمال کرنے میں مہارت رکھتے تھے۔
واضح رہے کہ یوکرائن کے مسئلے پر روس اور مغرب کے درمیان کشیدگی 1990 کی دہائی میں سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد بلند ترین سطح پرہے۔