رومانیہ کی جانب سے روسی سفارت کاروں کو نکالے جانے کے جواب میں روس نے بھی گزشتہ روز ماسکو اور مغرب کے درمیان جاری کشیدگی اور سفارتی جنگ کے طور پر اپنی سر زمین سے رومانیہ کے 10 سفارت کاروں کو بے دخل کر دیا۔
روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ روس نے یوکرین میں مبینہ جنگی جرائم کا ذمہ دار ٹھہرانے کی رومانیہ کی کوششوں کو مسترد کر دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق روسی وزارت خارجہ نے ایک الگ بیان میں کہا ہے کہ بلغاریہ کے سفارت خانے کے ایک ملازم کو بھی ملک سے نکال دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ اپریل کے آخر میں رومانیہ کی وزارت خارجہ نے دس روسی سفارت کاروں کو دارالحکومت بخارسٹ سے ملک بدر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ رومانیہ کا الزام تھا کہ مذکورہ روسی سفارت کاروں نے بین الاقوامی قوانین کے مطابق کام نہیں کیا۔
یہ اقدام یوکرین کے شہر بوچا میں مبینہ طور پر اجتماعی قبروں کی دریافت اور قصبے سے روسی فوجیوں کے انخلاء کے بعد شہریوں کے قتل کی خبروں پر پورے یورپی براعظم کے غم و غصے کا نتیجہ قرار دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ یوکرین میں روس کے فوجی آپریشن کے تناظر میں یورپی ممالک سے اب تک 300 سے زائد روسی سفارت کاروں کو بے دخل کیا جا چکا ہے۔