چند روز سے جیمزویب خلائی دوربین کی خبریں زیرِ گردش ہے جو انسانی تاریخ کی مہنگی اور حساس ترین خلائی دوربین بھی ہے۔ اب دوربین کا ایک اورپیچیدہ اور مشکل مرحلہ مکمل ہوگیا جس میں سورج سے بچانے والی شمسی شیلڈ کو کامیابی سے سرگرم کیا گیاہے۔
سولرشیلڈ کو ایک حساس شمسی چادر کہا جاسکتا ہے جو جیمزویب خلائی دوربین کے قیمتی اور نازک برقی نظام کو سورج کی تمازت اور اشعاع (ریڈی ایشن ) سے محفوظ رکھے گی۔ بصورتِ دیگر دس ارب دالر کا یہ پورا منصوبہ سیکنڈوں میں جل بھن کر تباہ ہوسکتا ہے۔
اس موقع پر جیمزویب مشن کے سربراہ بل اوش نے تمام سائنسدانوں کو خصوصی مبارک باد دی ہے کہ کیونکہ اس شیلڈ کو کھول کردرست انداز میں لانا ایک بہت بڑا چیلنج بھی تھا۔ دنیا کے 40 ممالک کے سینکڑوں سائنسدانوں نے دو عشروں کی محنت کے بعد یہ دوربین بنائی ہے۔
زمینی آلودگی اور بادلوں وغیرہ سے دور خلا کے صاف ماحول میں جیمز ویب کے حساس آئینے روشنی کی بڑی مقدار جمع کرکے ہمیں کائنات کا وہ ماضی دکھائیں گے جو اب تک ہماری نظروں سے اوجھل تھا۔ بات واضح ہے کہ ہماری زمین سے اربوں نوری سال کے فاصلے پر موجود ستارے اور کہکشائیں اتنی مدھم ہے کہ انہیں دیکھنے کے لیے طاقتور ترین دوربین درکار ہوگی۔ یہ کام خلائی دوربین کی مدد سے ممکن ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں : دنیا کی روشن ترین لیزر ایکس رے تکمیل کی دہلیز پر
دنیا کی طرح خود ناسا کے ماہرین بھی اب دوربین کی اولین تصاویر کے منتظر ہیں۔