امریکی محکمہ توانائی کے سائنسدانوں نے برسوں دنیا کی روشن ترین لیزر پر کام جاری رکھا ہوا ہے جو اب تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔
یہ لیزر ایس ایل ای سی نامی ایسلریٹر (اسراع گر) میں تیار کی جارہی ہے جس کا پورا نام لیناک کوہیرنٹ لائٹ سورس ٹو(ایل سی ایل ایس ٹو) ہے۔ یہ ایکس رےطرز کی لیزر ہے جو مکمل ہونے کے بعد اس دنیا کی روشن ترین لیزر سےبھی دس ہزار گنا زائد روشن ہوگی۔
یہ لیزر اسٹینفرڈ یونیورسٹی کے پاس زیرِزمین تعمیر کی جارہی ہے۔ اس کی گہرائی 30 فٹ ہے اور لیزر کی پوری مشینری ساڑھے تین کلومیٹر وسیع ہے۔ واضح رہے کہ اسے بنانے کےلیے خصوصی سرنگ کھودی گئ ہے جسے اندر سے غیرمعمول طور پر صاف کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : کسی تار اور بیٹری کے بغیر پرواز کرنے والا اڑن کیڑا
ایل سی ایل ایس ٹو ایک سینکڈ میں لیزرکے دس لاکھ جھماکے پیدا کرے گی۔ اسے بنانے والے ماہرین پرامید ہیں کہ اتنی روشن اور طاقتور لیزر سے سائنسی تحقیقات کا ایسا دروازہ کھلے گا جو اس سے قبل ہمارے وہم و گماں تک میں نہ تھا۔
لیکن سوال یہ ہے کہ اتنی محنت اور رقم خرچ کرنے کا فائدہ کیا ہوگا۔ سب سے پہلے تو ہم لیزرسے مختلف اشیا کو ایٹمی پیمانے پر دیکھ سکیں گے۔ چونکہ یہ ایکسرےلیزر ہے تو اس سے ہم ایٹموں اور سالمات کی حرکات کی حقیقی منظرکشی کرسکیں گے۔ اس کی مدد سے ادویہ سازی، جسمانی اعضا کو سمجھنے اور خود کیمیا کے کئی پہلو سمجھ میں آسکیں گے۔
اس سے ہم جان سکیں گے کہ آخر پودوں میں ضیائی تالیف یا فوٹوسنتھے سز کا عمل کسطرح ہوتا ہے۔ مختلف کیمیکل ری ایکشن کو بھی سمجھنے میں مدد ملے گی۔