اسلام آباد: جنوبی یونان کے ساحل پر تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے حادثے میں 298 پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
جنوبی یونان کے ساحل پر تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے حادثے میں 298 پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔اب تک واقعے میں 79 افراد کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے۔کشتی میں 310 پاکستانیوں کے سوار ہونے کی اطلاعات ہیں،12 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔یونان میں پاکستانی سفارتخانے نے بھی اب تک 12 شہریوں کے زندہ بچ جانے کی تصدیق کی ہے۔
پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ یونانی حکام نے چوتھے روز بھی سرچ آپریشن جاری رکھا ہوا ہے، جاں بحق ہونے والوں کی شہریت کا علم نہیں۔یونانی حکام نےاپیل کی کہ لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے صرف والدین یا بچوں کا ڈی این اے سیمپل بھیجا جائے۔پاکستانی سفارتخانے کے حکام نے حادثے میں بچ جانے والے پاکستانیوں سے ملاقات بھی کی ہے۔
کلر کہار کے قریب مسافر بس حادثے کا شکار ہو گئی، 10 افراد جاں بحق
کشتی ڈوبنے سے لاپتہ ہونے والے میں کھوئی رٹہ کے نواحی گاؤں بنڈلی کے ایک ہی خاندان کے 12 افراد بھی شامل ہیں۔ 4 نوجوان کھوئی رٹہ کے نواحی گاؤں گوڑا بلیال اور دیگر ڈنہ کے رہائشی ہیں، 43 نواجوانوں میں سے دو بچ گئے دیگر ابھی بھی لاپتہ ہیں۔لاپتہ ہونے والے افراد کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ تمام نوجوان روزگار کے سلسلے میں غیر قانونی طور پر اٹلی اور یونان جا رہے تھے۔
اس وقت لاپتہ افراد کے گھر سوگ کا سماں ہے۔ یونانی سکیورٹی حکام کے مطابق انسانی اسمگلنگ کے الزام میں، جن افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، وہ سب مصری شہری ہیں۔مبینہ طور پر ان کا تعلق انسانی اسمگلنگ کے اس بڑے گروہ سے ہے، جو بحیرہ روم کے راستے انسانوں کی اسمگلنگ کا ذمہ دار ہے۔ دوسری جانب امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ اب اس کی امید کم ہی بچی ہے کہ کوئی زندہ مل جائے اور اسی وجہ سے امدادی کارروائیاں محدود بنا دی گئی ہیں۔
بچ جانے والے تارکین وطن کے بیانات کے مطابق ہلاک ہونے والے مہاجرین کی تعداد پانچ سو سے زائد ہو سکتی ہے۔ ابھی تک مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے صرف 79 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔امدادی کارروائیوں کے دوران ایک سو چار افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔ جن افراد کو بچایا گیا ہے، ان میں دس سے زائد پاکستانی شہری بھی شامل ہیں۔ ایتھنز میں پاکستانی سفارت خانے کے مطابق بچائے گئے زیادہ تر افراد کا تعلق کوٹلی، گوجرانوالہ، گجرات اور شیخوپورہ سے ہے۔ یونان کے مقامی میڈیا کے مطابق اس حادثے میں ہلاک ہونے والے پاکستانیوں کی تعداد ایک سو سے تجاوز کر سکتی ہے لیکن اس حوالے سے مصدقہ اعداد و شمار آنے تک ابھی کچھ وقت لگے گا۔