لاہور : پاکستان مسلم لیگ ن نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی ضمانت کے معاملے پر اختلافی نوٹ حیران کن قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ 4 دن سے حکم لینے جا رہے تھے، ہر بار جواب ملا کہ تحریری حکم لکھا جا رہا ہے لیکن شہباز شریف کی ضمانت کی منظوری کے 4 دن بعد اختلافی نوٹ حیران کن ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے تحریری فیصلے کے بعد جاری کیے گئے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو فیصلے سے آگاہی کے باوجود ہائی کورٹ سے 4 دن اعلامیہ جاری نہیں ہوا ، امید ہے مکمل انصاف ملے گا اور شہباز شریف سُرخرو ہوں گے۔ یاد رہے کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی ضمانت پر رہائی کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا ، معاملے پر بینچ کے ججز جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اسجد جاوید گھرال کے اختلافات کی خبروں کی تصدیق ہوگئی ، جسٹس سرفراز ڈوگر نے 10 اور جسٹس اسجد نے 14 صفحات کا اختلافی نوٹ جاری کیا جس میں جسٹس اسجد نے اختلافی نوٹ کے ساتھ جسٹس سرفراز کے لکھے شارٹ آرڈر کو افسوس ناک واقعہ قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی ضمانت پر رہائی کے سلسلے میں لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا ، جاری فیصلے کے ساتھ 2 رکنی بینچ ارکان نے الگ الگ نوٹ جاری کیے ، شہباز شریف کی ضمانت کی درخواست پر لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس اسجد جاوید نے اختلافی نوٹ لکھ دیا ، اور تحریری فیصلے میں میں شہباز شریف کی ضمانت ایک جج نے منظور اور ایک نے مسترد کر دی ، جس کی وجہ سے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی ضمانت کھٹائی میں پڑ گئی جس کے بعد اب اس معاملے پر فیصلہ ریفری جج کریں گے۔