اسلام آباد : وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ شوکت ترین نے ملکی معیشت پرجو تجزیہ پیش کیا ہے اس میں بالکل متفق نہیں ہوں۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وہ وزیرخزانہ شوکت ترین سے بات کریں گے۔ گزشتہ ڈھائی سال میں ملکی معیشت درست سمت میں گئی ہے، ترقی کی شرح اور سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے۔
سابق وزیر خزانہ حفیظ شیخ کے ماتحت معیشت بہتری کی طرف جارہی تھی۔ اسد عمر کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان معیشت کی مزید بہتری چاہتے ہیں، اس لیے تبدیلی کی، 12 ماہ پہلے مارکیٹ 28 ہزار انڈیکس پر تھی آج 45 ہزار پر ہے،سب اس بات کی گواہی دے رہے ہیں کہ معیشت ٹھیک سمت میں چل رہی ہے۔ کسی وزیرلگانا یا نہ لگانا یہ وزیراعظم کی صوابدید ہے، حکومتی فیصلے میں تمام وفاقی وزراء کی رائے شامل ہوتی ہے۔
وزراء کی پرفارمنس اچھی رہی تو کریڈٹ عمران خان کو ملےگا جبکہ بری پرفارمنس پر عمران خان پر تنقید ہوگی۔ دوسری جانب ینئر صحافی حبیب اکرم نے کہا ہے کہ شوکت ترین برباد معیشت کو ٹھیک کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، پیپلزپارٹی کے دور میں بھی شوکت ترین نے معیشت کو ٹھیک کیا تھا،ورنہ وزیراعظم کی پالیسی پناہ گاہ ، لنگرخانے اور احساس پروگرام تک محدود ہے،قوم کو کام کی عادت ڈالنے کی بجائے بھکاری بنایا جارہا ہے۔
انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں کہا کہ شوکت ترین سے کچھ توقعات ہیں، کیونکہ ہماری معیشت کی جس طرح بربادی کی جارہی ہے اس کو شوکت ترین روکنے کا سبب بنے گا،جس طرح پی ٹی آئی معیشت کی بربادی کررہی ہے اسی طرح پیپلزپارٹی بربادی کررہی تھی۔ وزیراعظم کی پالیسی پناہ گاہوں ، لنگرخانوں اور احساس پروگرام کی پالیسی ہے،پاکستان اور پاکستانی قوم کو برباد کرنے کیلئے ان تین پروگراموں کا سب سے زیادہ کردار ہوگا۔
آج وزیراعظم نے سکھر میں اعلان کیا کہ ایک کرور 20لاکھ خاندانوں کو پیسے دیں گے، وزیراعظم صاحب آپ نے توایک کروڑ نوکریاں دینی تھیں، آپ ایک کروڑ لوگوں کو بھیک دے رہے ہیں۔آپ نے کارخانے بنانے تھے لیکن آپ لنگر خانے بنا رہے ہیں؟آج پریس کلب کے سامنے بھی لنگرخانے کی گاڑیاں کھڑی ہوئی تھیں، ثانیہ نشتر جیسی اعلیٰ خاتون وزیراعظم کو بتا رہی تھی کہ بینکوں میں ڈیٹا جائے گا، یہ تو فقیر بنایا جارہا ہے، وزیراعظم عمران خان کا دعویٰ تھا میں نوجوانوں کو تربیت دوں گا، کارخانے لگاؤں گا، 8ہزار ارب ٹیکس اکٹھا کروں گا، نوکریاں دوں گا، آپ لوگوں کی غیرت ختم کررہے ہیں، لوگوں کو ہاتھ پھیلانے کی عادت ڈال رہی ہے، پاکستان میں عوام کو ہنر دینا چاہیے کام پر لگانا چاہیے۔
لوگوں کو کام کرنے کی عادت ڈالنا ہوگی،