کراچی : وزیر تعلیم سعیدغنی نے کہا ہے کہ 37ہزارسےزائد ٹیچرز کوبھرتی کرنےجارہے ہیں ، ہم نے ٹرانسفر اور پوسٹنگ کی ایک جامع پالیسی بنائی ہے، ٹیچرز اپنی خواہشات کے مطابق پوسٹنگ نہیں کراسکتے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سعید غنی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ تعلیم میں2020-21میں اچیومنٹس شیئرکروں گا، ٹیچرز کے ٹرانسفرز کے حوالے سے پالیسی بنائی ہے، یکم جولائی سےپالیسی پرعملدرآمدشروع ہوجائےگا، اسکولزکو3کیٹیگری ریڈ،گرین اور یلو میں اسکول کوتقسیم کیاگیا ہے۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ گرین اسکولوں والےٹیچرہی تبادلے کی درخواست دے سکیں گے اور ریڈ کیٹیگری اسکولوں والے ٹیچر تبادلے کی درخواست نہیں دے سکیں گے جبکہ ریڈ کیٹگری اسکولز میں ٹیچرزکی نئےٹرانسفرنہیں ہوں گے اور گرین کیٹگری اسکولز وہ ہیں جس میں ٹیچرزکی تعدادکم ہے۔
ٹیچرزکی بھرتیوں کے حوالے سے وزیر تعلیم نے کہا کہ ٹیچرزکی بھرتیوں کےعمل میں کوروناکی وجہ سےتاخیرہوئی، پی ایس ٹی کوگریڈ14تفویض کیاگیاہے، پی ایس ٹی پرائمری اسکولزکو ہی پڑھائے گا، پی ایس ٹی کی گریڈ کے حوالے سے ترقی ہوگی لیکن وہ پڑھائے گا پرائمری کوہی۔
ان کا کہنا تھا کہ 37ہزارسےزائدٹیچرزکوبھرتی کرنےجارہے ہیں اور ٹیچرزکی ٹریننگ کیلئے نیاماڈل متعارف کرارہےہیں، ٹیچرزٹریننگ انسٹی ٹیوٹ پرائیوٹ پارٹنرشپ سے چلائیں گے ، ٹیچرزٹریننگ انسٹی ٹیوٹ سے تربیت یافتہ ہوفوراًجاب پر رکھ لیا جائے گا۔
سعیدغنی نے کہا کہ ٹیچرز ٹریننگ کیلئے انٹرسٹ فری لون متعارف کرانے جارہےہیں، فریکل ایجوکیشن کانعمل البدل کوئی نہیں، مائیکروسافٹ سے ملکر ٹیچرز کو ورچوئل ٹیچنگ کی ٹریننگ دی گئی ہے۔
صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کےبجٹ میں13فیصداضافہ کیا ہے اور 600ملین 3ہزارنان فارمل ایجوکیشن اداروں کیلئے رکھےہیں، محکمہ تعلیم سندھ ڈھائی ہزارسےزائدبچوں کواسکالرشپس دیتی ہے۔
پرائیوٹ اسکولز سے متعلق انھوں نے کہا کہ ایسے کئی پرائیوٹ اسکولز ہیں، جوہمارےپاس رجسٹرنہیں، غیررجسٹرمدارس کی رجسٹریشن کیلئےبھی کوششیں جاری ہیں، رجسٹریشن مکمل ہوکرہی کہا جاسکتا ہے کتنے بچے اسکولز سے باہر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : مزارات، تفریحی پارکس، جمز، سوئمنگ پولز کھول دیے گئے : مرتضیٰ وہاب
سعید غنی نے بتایا کہ بائیومیٹرک سسٹم کی چیکنگ کیلئےہماری ٹیمزاسکولزکادورہ کرتی ہے، ہراسکول کیلئےبائیومیٹرک سسٹم لائیں گے، بائیومیٹرک سسٹم سےبچوں،اساتذہ حاضری کےصحیح اعداوشمارحاصل ہوسکیں گے۔
وزیرتعلیم سندھ نے کہا کہ ہماری پوری کوشش ہےکہ ٹیچرز مکمل میرٹ پر بھرتی ہوں، وراثت میں جوٹیچرزملے وہ اس قابل نہیں تھےکہ وہ اسکولزکی حالت بہترکرسکے، یہ برسوں سےبھرتی ٹیچرزہیں ایک دن میں حالت بہترنہیں ہوسکتی ہے، سندھ میں بہت سے اسکولزہیں جس میں سفارش کےباوجودبچوں کوداخلہ نہیں ملتا۔