لاہور : دو روز قبل پولیس کی جانب سے سابق وزیر اعلی چوہدری پرویز الہی کے گھر پر چھاپہ مارا گیا جس دوران توڑ پھوڑ بھی ہوئی۔پنجاب پولیس کی جانب سے یہ چھاپہ پرویز الہی کی گرفتاری کے لیے مارا گیا تھا تاہم وہ انہیں گرفتار کرنے میں کامیاب نہ ہو سکے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چوہدری پرویز الہی نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے دبے الفاظ میں گلے شکوے کر ڈالے۔
موقع پر کارکنان کے موجود نہ ہونے کی وجہ سے چوہدری پرویز الہی نے عمران خان سے ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ میں پارٹی کا صدر ہوں، کارکنان میرے لیے نہیں نکلے۔
پی ٹی آئی کارکنان کے نہ نکلنے کی وجہ سے پرویز الہی پارٹی قیادت سے ناراض ہیں۔پرویز الٰہی نے کہا میری رہائشگاہ پر کئی گھنٹے آپریشن جاری رہا لیکن پی ٹی آئی کارکن زمان پارک میں بیٹھے رہے پنجاب کی قیادت بھی نہیں پہنچی۔
پرویز الٰہی کے گھر آپریشن،چوہدری شجاعت حسین کا بیان سامنے آ گیا
دوسری جانب سربراہ مسلم لیگ ق چوہدری شجاعت حسین نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس رات پیش آنے والے واقعہ پر روشنی ڈالوں گا،ایسی بات نہیں کرنا چاہتا ہے کہ ملکی سطح پر معاملات مزید خراب ہوں،پاکستان بہت پریشانیوں میں گھرا ہوا ہے،کچھ لوگ واقعات کو غلط رنگ دے کر پاکستان میں عجیب کیفیت پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
پولیس پرویز الٰہی کے گھر گئی تو انہیں بتایا گیا کہ پرویز الٰہی چوہدری شجاعت کے گھر ہیں،پولیس والے پرویز الٰہی کے گھر کو چھوڑ کر میرے گھر کی طرف دوڑ پڑے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس میرے گھر کے دروازے پر پہنچی تو دونوں بیٹے دروازے کی طرف تھے،پولیس اہلکار آگے بڑھ رہے تھے تو میرے دونوں بیٹوں نے انہیں روکا،پولیس نے دروازہ توڑنے کی کوشش کی۔
چوہدری شجاعت نے بتایا کہ دروازے کے شیشے ٹوٹ گئے مگر دروازہ نہ ٹوٹ سکا،میرے دونوں بیٹے اس صورتحال میں زخمی ہو گئے،چوہدری سالک کے ہاتھ پر ٹانکے لگے۔ سربراہ عوامی مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ پولیس آپریشن سے متعلق سوال پر اہلکاروں نے بتایا کہ گجرات میں سڑکوں کی تعمیری ٹھیکوں میں اربوں روپے کمیشن کے الزامات ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ میرا یا میرے بیٹوں کا ایسے کسی معاملے سے کبھی کوئی تعلق نہیں رہا۔