لاہور : وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مینار پاکستان جلسے کی اجازت کے باوجود رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں،پی ٹی آئی کارکنوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے،یہ خوف نہیں تو اور کیا ہے؟
شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مریم نواز جب جلسہ گاہ جاتی ہیں،تو کیا رکاوٹیں کھڑی کی جاتی ہیں،پی ٹی آئی کارکنوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیوں کیا جا رہا ہے؟ جلسے میں عمران خان کا آج کا پیغام بہت اہم ہو گا،عمران خان لاہور کے علاوہ دوسرے شہروں میں بھی جائیں گے۔
انتخابات میں تاخیر پر سپریم کورٹ میں پیٹشن دائر کر دی ہے،کارکن لڑائی نہ کرے پرامن رہیں شرارت یہ کریں گے۔ سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ دوسرے شہروں سے لوگوں کو لاہور نہیں آنے دے رہے اور ٹرانسپورٹرز کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔
ہر شہر کو سیل کردیا گیا اور جگہ جگہ کنٹینر لگا دئیے گئے،ہم کوئی غیر قانونی کام نہیں کرنے جا رہے،پر امن جلسہ ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے۔
عوام رکاوٹیں توڑ کر آج جلسہ گاہ پہنچیں،میں جلسے میں اگلے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا
شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ نگران حکومت جانبدار ہے،اب تک 1500 سے 1800 پی ٹی آئی کارکنوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے،پی ڈی ایم حکومت کس منہ سے خود کو جمہوری حکومت کہتی ہے؟پی ڈی ایم کے قول و فعل میں بہت بڑا اتضاد آ چکا ہے۔
دوسری جانب سابق وزیراعظم عمران خان نے غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر آباد میں مجھ پر قاتلانہ حملہ ہوا جس میں بال بال بچا تھا،حکومت نے حملے کی تحقیقات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی،یہ خوفزدہ ہیں کہ پی ٹی آئی انتخابات جیت گئی تو ان کیلئے مشکل ہو جائے گی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا کہ میرے اوپر دوبارہ حملے کی کوشش کی گئی،میری جان کو خطرہ ہے کیونکہ یہ لوگ اب بھی اقتدار میں ہیں۔ پاکستان کیلئے مشکل وقت ہے کیونکہ حکومت ناکام ہو چکی ہے،الیکشن لڑنے سے روکنے کیلئے مجھ پر 100 سے زائد مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔