اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ شہید بھٹو کے کیس میں پیپلزپارٹی کو انصاف ملے گا ۔ ہم سمجھتے ہیں تاریخ کو مسخ نہ کیا جائے بلکہ ہم تاریخ کو درست کرسکتے ہیں۔ ہم تاریخ کو درست کرینگے ،امید ہے عوام اور پیپلز پارٹی کو انصاف ملے گا۔
سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس سمیت تمام ججز پراعتماد ہیں، عدلیہ پر اعتماد ہے کہ ہمیں انصاف فراہم کرے گی۔
ہم ذوالفقار علی بھٹو پھانسی کیس انتخابات کے بعد نہیں بلکہ انتخابات سے قبل سنے جانے کے حامی ہیں، چاہتے ہیں فیصلہ انتخابات سے قبل آجائے، ہمیں فائز عیسیٰ سے امید تھی کہ کیس مسلسل سنا جائے خیر اب امید ہے کہ انتخابات کے فوری بعد اس کیس کا فیصلہ آجائے گا امید ہے ہمیں اس کیس میں انصاف ملے گا اور تاریخ درست ہوسکے گی۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم شہید ذوالفقار علی بھٹو کے ریفرنس کی سماعت پر پہنچے ہیں۔
نوازشریف کا پہلا انتخابی جلسہ مانسہرہ میں کرنے کا فیصلہ
بلاول بھٹو نے کہا کہ سپریم کورٹ میں جو ایک کلپ چلایا گیا، آمریت میں امر کی ایک کیس میں دلچسپی تھی، ذوالفقار علی بھٹو کے کیس کا جس طرح فیصلہ کرایا گیا، تاریخ اس کی گواہ ہے، امید ہے کہ بارہ تیرہ سال بعد اس کیس میں پیپلز پارٹی کو انصاف ضرور ملے گا۔
انہوں نے کہا یہ موقع ہے کہ اسے درست کریں، اعتماد ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے اس کیس میں انصاف ملے گا۔
ایک اور سوال کے جواب میں چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے بانی پی ٹی آئی کو توبہ کرنی چاہئے اگر وہ بے گناہ ہیں تو جیل میں نہیں ہونا چاہئے ۔
انہوں نے جو کیا وہ اب بھگت رہے ہیں۔ہم نے تحریک انصاف کو شکست دیکر کراچی سے بلدیاتی الیکشن جیتا ہے ۔ہم ذاتی انا کو دفن کرکے بہتر مستقبل کی طرف جاسکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بلا تو الیکشن کمیشن کی انتخابی نشان کی فہرست میں شامل ہی نہیں تھا۔
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ سے بھی قرار داد پاس کروالیں تو بھی الیکشن آٹھ فروری کو ہوں گے۔ سینیٹ کی قرارداد میں زیادہ وزن ہے یا چیف جسٹس کی بات پر۔ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کراچی کی عوام پیپلز پارٹی کو موقع دیں گے، اس وقت میں تمام سیاسی جماعتوں سے مقابلہ کررہا ہوں۔