لاڑکانہ : چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنی جماعت کے 10 نکاتی منشور کا اعلان کردیا۔
گڑھی خدا بخش میں بینظیر بھٹو کی برسی پرجلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملکی مسائل کا حل قائد عوام کے منشور میں موجود ہے، ہماری حکومت کی پہلی ترجیح ملازمین کی تنخواہیں 5 سال میں دوگنی کرنا ہوگی، وعدہ کرتاہوں تعلیم کے بہترین منصوبے لائیں گے،
غریبوں کو 300 یونٹ مفت بجلی فراہم کریں گے کیوں کہ عوام مہنگائی اور لوڈشیڈنگ سے تنگ آچکے ہیں، عوام بجلی کے بل ادا کرنے سے قاصر ہوچکے ہیں،
غریب ترین طبقے کو مفت سولر سسٹم فراہم کریں گے، مخالفین بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کا مذاق اڑاتے تھے، آج دنیا مانتی ہے بی آئی ایس پی انقلابی پروگرام ہے، وسیلہ روزگار، وسیلہ حق اور دیگر منصوبوں پرعملدرآمد کریں گے، غریبوں کے لیے بھوک مٹاؤ پروگرام لے کر آئیں گے۔
سابق وزیر خارجہ نے بتایا کہ ہر ضلع میں گرین انرجی پارکس کھولیں گے، ہر ضلع کو کم قیمت پر بجلی پہنچائیں گے، ہمیں واپڈا اور کےالیکٹرک کی ضرورت نہیں، تعلیم اور صحت سب کے لیے ذوالفقار علی بھٹو کا نظریہ تھا، پبلک پرائیویٹ پاٹنرشپ کے تحت صحت کا نظام بہتر بنائیں گے،
سیلاب متاثرین کو 20 لاکھ گھر بناکر دیں گے، غریب ترین خواتین کو گھروں کے مالکانہ حقوق دیں گے، ہاری کارڈ و کسان کارڈ لائیں گے، چھوٹے کسانوں کو براہ راست سبسڈی دی جائے گی،
مزدوروں کو ان کا جائز حق دلائیں گے، مزدوروں کا سوشل سیکیورٹی پروگرام لائیں گے، بینظیر مزدور کارڈ کے ذریعے مدد کریں گے، نوجوانوں کو روزگار قرض فراہم کریں گے، ہر ضلع میں یوتھ سینٹر بنائیں گے، یوتھ سینٹر میں لائبریری، ڈیجیٹل لائبریری اور اسپورٹس سینٹر ہوگا۔
پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں جلسہ کرنے کا فیصلہ
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج بھی کچھ لوگ کسی کے کندھے پر بیٹھ کرسیاست کرنے کی کوشش کررہے ہیں، ہم وہ نہیں جو ڈیل کرتے ہیں وہ نہیں جو مخالفین کے کاغذات چھینتے ہیں، ہم الیکشن سے ڈرنے والے نہیں، مقابلہ کرنے والے ہیں، اس بار بھی ہم ڈٹ کے مقابلہ کریں گے اور جیتیں گے، الیکشن کراؤ دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا،
پاکستان کے عوام تیر پر مہر لگا کر منہ توڑ جواب دیں گے کیوں کہ پیپلزپارٹی واحد سیاسی جماعت ہے جو ملک کو بچاسکتی ہے، پیپلزپارٹی نے کافی کامیابیاں حاصل کی ہیں، بینظیر بھٹو نے 30 سال جمہوریت کے لیے جدوجہد کی، ذوالفقارعلی بھٹو نے روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ لگایا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ 16 سال پہلے یہ سفر شروع کیا تھا، اس وقت میں 19سال کا تھا، آپ نے مجھے پیپلزپارٹی کا چیئرمین بنایا، ہر مشکل وقت میں ہم نے جمہوریت کے لیے جدوجہد کی، تمام سیاسی جماعتوں کو ایک کرکے سلیکٹڈ حکومت کا مقابلہ کیا، جمہوریت کو بحال کرنے اور دہشت گردی کے مقابلے کے لیے مشترکہ حکومت بنائی،
18ماہ ان کے ساتھ حکومت کی، خارجہ سطح پر کام کرکے دکھایا، معیشت، دہشت گردی اور جمہوریت میں اتحادیوں کی دلچسپی نہیں تھی، اس لیے اب ہم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ ہمارا اور ان کا راستہ الگ ہے،
پیپلزپارٹی اپنے بل بوتے پر تیر کے نشان پر لڑے گی، ہم کبھی کسی امتحان سے پیچھے نہیں بھاگے، اس کا مقابلہ کرنے کے لیے سنجیدگی کی ضرورت ہے، آپس کی لڑائی چھوڑ کو حقیقی مسائل پر توجہ دینی ہوگی۔