اسلام آباد: نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کا کہنا ہے کہ حکومت نے اپنی ذمہ داری پوری کی ہے،سابق کمشنر راولپنڈی کے الزامات کے معاملہ پراعلیٰ تحقیقاتی کمیٹی بنائی ہے جبکہ الیکشن کمیشن بھی اس معاملہ پر کارروائی کر رہا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے اداروں اور نظام پر اعتماد کرنا چاہئے، قانونی عمل چل رہا ہے تو انتظار کرنا چاہئے۔
اعلیٰ تحقیقاتی کمیٹی بنی ہے،اداروں پراعتماد کریں۔آئین اور قانون کے تحت جیسے ہی الیکشن کمیشن انتخابی امیدواروں کی لسٹ جاری کرے گا، وزارت پارلیمانی امور قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کی سمری وزیراعظم کو بھجوائے گی۔مرتضیٰ سولنگی کا مزیدکہنا تھاکہ صدر مملکت سے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی جائے گی۔
خیال رہے کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت چھٹہ کے الزامات کی تحقیقات کیلئے الیکشن کمیشن نے خصوصی کمیٹی قائم کر دی تھی۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے تشکیل دی گئی خصوصی کمیٹی کی صدارت سینئر ممبر الیکشن کمیشن کریں گے جبکہ کمیٹی میں سیکرٹری، اسپیشل سیکرٹری اور ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل قانون شامل ہوں گے۔
پی ٹی آئی نے سنی اتحاد کونسل سے اتحاد کا باضابطہ اعلان کر دیا
کمیٹی تین دن میں اپنی رپورٹ دے گی۔ کمیٹی راولپنڈی ڈویژن کے تمام ڈی آر اوز اور ریٹرننگ افسران کے بیانات قلم، مانیٹرنگ کمیٹیوں کی رپورٹس تحقیقات کا حصہ بنانے کی مجاز ہوگی۔
کمیٹی راولپنڈی، اٹک، جہلم، چکوال، تلہ گنگ اور مری کے ڈی آر اوز کے بیانات بھی قلم بند کریگی۔ راولپنڈی ڈویژن سے قومی اسمبلی کے 13 حلقوں کے آر اوز کے بیانات قلم بند کئے جائیں گے۔
تحقیقاتی کمیٹی صوبائی اسمبلی کے 26 حلقوں کے ریٹرننگ افسران کے بیانات قلم بند کرے گی۔کمیٹی کی رپورٹ آنے کے بعد کمشنر راولپنڈی کے خلاف توہین الیکشن کمیشن یا دیگر قانونی کارروائی کے بارے میں بھی فیصلہ کیا جائےگا۔
یاد رہے کہ سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے عام انتخابات میں بے ضابطگیوں کا اعتراف کرتے ہوئے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔لیاقت علی چٹھہ کا کہنا تھا میں نے انتخابات کے دوران راولپنڈی ڈویژن میں نا انصافی کی، ہم نے ہارے ہوئے امیدواروں کو 70، 70 ہزار کی لیڈ میں تبدیل کر دیا، راولپنڈی ڈویژن کے 13 ایم این ایز ہارے ہوئے تھے، انہیں 70، 70ہزار کی لیڈدلوائی اور ملک کے ساتھ کھلواڑکیا تھا۔