عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ آج منگل کے روز بھی جاری رہا۔
یوکرین پر روس کے حملے اور سعودی عرب میں خام تیل کی تنصیبات پر حوثی باغیوں کے بڑھتے ہوئے حملوں کے سبب عالمی منڈی میں خام تیل کی ترسیل کے حوالے سے اندیشوں نے جنم لیا ہے۔
برینٹ خام تیل کے مستقبل کے سودوں کی قیمت 113.7 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی جبکہ امریکی ڈبلیو ٹی آئی خام تیل کی قیمت بھی 109.6 ڈالر فی بیرل پر پہنچ چکی ہے۔
یورپی یونین میں شامل ممالک کی حکومتیں رواں ہفتے امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ ایک اجلاس میں اکٹھی ہوں گی۔ اجلاس میں اس امر پر غور کیا جائے گا کہ یوکرین پر حملے کی پاداش میں روس کےخام تیل کی برآمدات پر پابندی عائد کی جائے یا نہیں۔
یورپی یونین پہلے ہی روس کے خلاف متعدد اقدامات عمل میں لا چکی ہے جن میں روس کے مرکزی بینک کے اثاثے منجمد کرنا شامل ہے۔
رواں برس عالمی منڈیوں میں ایک بار پھرخام تیل کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس کی اپنی بھی کئی وجوہات ہیں۔ تاہم روس پر مغربی دنیا کی جانب سے عائد ہونے والی اقتصادی پابندیاں خام تیل کی قیمتوں میں بے یقینی کا بڑا سبب ہیں۔
2021ء کے دوران عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 50 ڈالر سے لے کر 86 ڈالر کے درمیان رہی۔ اس طرح گزشتہ برس یہ قیمت اوسطاً فی بیرل 71 ڈالر رہی جو اُس سے پچھلے تین برسوں میں سب سے زیادہ تھی۔
2022ء کے آغاز پر برینٹ تیل کی قیمت 84 ڈالر فی بیرل تھی اور فروری میں یوکرین جنگ کے بعد مارچ میں 130 ڈالر فی بیرل کی اونچائی کو چھُو لینے کے بعد آج بھی 113 ڈالر فی بیرل سے زیادہ ہے۔