لاہور : پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ میں نے جیلیں کاٹیں اور نیب کے عقوبت خانے میں گیا، اگر میں اسٹیبلشمنٹ کے قریب ہوتا تو یہ نہ ہوتا،
شہباز شریف نے کہا ہے کہ میں نے جیلیں کاٹیں اور نیب کے عقوبت خانے میں گیا، اگر میں اسٹیبلشمنٹ کے قریب ہوتا تو یہ نہ ہوتا، انتخابی عمل اپنے حتمی مراحل میں داخل ہوچکا ہے، 8 فروری کوعوام اپنی تقدیر کا فیصلہ کریں گے، ماضی کو رونے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، ہمیں ماضی سے سبق حاصل کرکے آگے بڑھنا ہے۔
لاہور میں ڈیجیٹل میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے معاشی حالات چین سے بہتر ہوا کرتے تھے، ہم سب کو معاشی اور سیاسی مشکلات کا سامنا ہے،
اسلامی رفاعی مملکت کے طور پر پاکستان وجود میں آیا تھا، وہ اہداف وہ خواب ابھی تک شرمندہ تعبیر نہ ہوسکے، کیا وجہ ہے جو آج ہم دنیا سے معاشی دور میں پیچھے رہ گئے ہیں، دوسرے ممالک میں بھی بعض قومیں ہم سے بہت آگے نکل چکی ہیں۔
پی ٹی آئی کے نوجوان رہنما ریحان زیب خان قتل
شہباز شریف نے کہا ہے کہ میں نے جیلیں کاٹیں، نیب کے عقوبت خانے میں گیا، اگر اسٹیبلشمنٹ کے قریب ہوتا تو یہ نہ ہوتا، الیکشن میں عوام نے فیصلہ کرنا ہے کہ وہ کس کو ووٹ دیں،
ان کی ترجیحات کیا ہیں، ’ووٹ کو عزت دو‘ کا مطلب یہ ہے کہ جس نے مجھے ووٹ دیا ہے میں اس کی عزت کروں، ووٹرز کی توقعات پر پورا اترنا ہی ووٹ کو عزت دینا ہے، معاشی اور معاشرتی اعتبار سے 8 فروری کا الیکشن اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو معاشی و خارجی سطح پر چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستان جس مقصد کے لیے وجود میں آیا ابھی تک وہ پورا نہیں ہو سکا، جن قوموں میں شکست نہ ماننے کا عزم ہو انہیں کوئی نہیں ہرا سکتا، 2018ء سے پہلے پاکستان تیزی سے ترقی کے راستے پر سفر طے کر رہا تھا،
2018ء میں آر ٹی ایس ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بٹھایا گیا، رات میں پولنگ ایجنٹ کو باہر نکال کر ٹھپے لگائے گئے، 2018ء میں آر ٹی ایس بٹھانے کے باوجود ہم جیت چکے تھے۔