اسلام آباد: حکومت نے قومی اداروں کیخلاف اندرون بیرون ملک بیٹھ کردشمن مہم چلانے والوں کیخلاف قانونی کاروائی کا فیصلہ کرلیا ہے، وزیرداخلہ نے کہا کہ بھارتی ایجنڈے پر کارفرما پی ٹی آئی کے حامی مجرم بھگوڑوں کی زبانوں کو لگام ڈالیں گے۔
انہوں نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر حکومت نے PTI کے حامی ان مجرم بھگوڑوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے جو اندرون و بیرون ملک بیٹھ کر قومی اداروں اور ان کے سربراہ کے خلاف مذموم بھارتی ایجنڈا چلا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان دشمن مہم کی مذمت کرتے ہیں، ان زبانوں کو لگام ڈالیں گے۔ مزید برآں وزیر داخلہ رانا ثناءاللّٰہ خان کی زیر صدارت سنٹرل ایپیکس کمیٹی کے تحت قائم کی گئی کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس، اجلاس میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، سیکرٹری داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے، نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹا، IG اسلام آباد، چیف کمشنر ISB اورسیکیورٹی اداروں کے نمائندوں کی شرکت۔
ڈھٹائی دیکھو! جو تمہاری گندگی ختم کررہے تم انہی کے سر گند ڈال رہے ہو؟
اجلاس میں تمام صوبوں سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے چیف سیکریٹریز اور آئی جیز کی بھی آن لائن شرکت، اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، تمام صوبوں کی جانب سے ایپیکس کمیٹی کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں پر پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ اگلے اجلاس میں ہر ادارہ اپنے احداف واضح کرے اور ان پر عملدرآمد کا ٹائم فریم بھی مہیا کیا جائے، تاکہ اس سلسلے میں ہونے والی پیشرفت کا موثر طریقے سے جائزہ لیا جا سکے، دہشت گردی ایک ناسور ہے جس کے خلاف جامع اور موثر قومی حکمت عملی درکار ہے، لوگوں کو جان و مال کے تحفظ کی فراہمی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔
ملکی ترقی بھی اسی میں مضمر ہے کہ لوگوں کو ہر قسم کا تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہو۔ ہم دہشت گردوں کے قلع قمع کے لئے وہ تمام ذرائع ختم کریں گے جس سے انہیں مدد اور طاقت ملتی ہے۔ سی ٹی ڈی اور انسداد دہشت گردی کے دیگر اداروں کی استعداد بڑھانے اور ان کو مکمل آپریشنلائز کرنےکیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات لئے جائیں۔ پوری قوم بالخصوص سیکیورٹی اداروں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ جذبے اور شجاعت کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس ناسور کا مکمل خاتمہ اسی جذبے اور عزم سے ہی ممکن ہے۔ شہدا کے اہل خانہ اور زخمیوں کی دیکھ بھال میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے، اور ان کی ہر ممکن حوصلہ افزائی کی جائے۔