یوم دفاع و شہدائے پاکستان قومی اور ملی جوش و جذبے سے منایا جارہا ہے۔ یوم دفاع پاکستان قومی تاریخ کا درخشاں باب ہے ،اس دن پاکستان کی افواج نے ازلی دشمن بھارت کو عبرتناک شکست دے کر شجاعت و بہادری کی نئی تاریخ رقم کی۔
مادرِ وطن کی خاطر اپنی جانیں قربان کرنے والے شہدا ء اور ان کے خاندانوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے 6 ستمبر کو یومِ دفاع و شہداء منایا جاتا ہے۔ 58سال قبل آج ہی کے دن ہماری مسلح افواج اورپوری پاکستانی قوم نے غیر معمولی جرأت اور بے مثال جذبے کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنادیا تھا۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی ، نگران وزیراعظم، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، سروسز چیف اور افواجِ پاکستان نے یومِ دفاع پر شہدا اور ان کے لواحقین کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا۔
صدر عارف علوی نے اپنے پیغام میں کہا کہ دفاع وطن کےلیے جانیں نچھاور کرنے والے شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں، وطن کے بہادر بیٹوں نے دشمن کے خلاف بے خوفی سے لڑتے ہوئے تاریخ کا روشن باب رقم کیا۔
نگران وزیرِاعظم انوار الحق کاکڑ نے یوم دفاع و شہدا پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آج پاکستان کو انتہا پسندی، دہشتگردی اور بیرونی جارحیت جیسے سکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ملکی سالمیت اور ترقی کے خلاف ناپاک عزائم ناکام بنانے کیلئے قوم اپنی بہادر افواج کے ساتھ کھڑی ہے، محنت اور لگن سے ہر طرح کے سکیورٹی اور معاشی چیلنجوں سے پاکستان کی حفاظت کریں گے۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اورسروسز چیفس کا ملکی دفاع کیلئے سیسہ پلائی دیواربننے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا مسلح افواج ہر طرح کے اندرونی و بیرونی خطرات سے نمٹنےکیلئے پرعزم ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 6 ستمبر 1965ء کی جنگ حق و باطل کا معرکہ تھا، اُس معرکے نےثابت کیا غیورقوم اپنی سرحدوں کی حفاظت کیلئےہمہ وقت تیارہے۔ مادرِملت کے ہزاروں بیٹوں نے جانوں کا نذرانہ دیکر وطن کادفاعناقابلِ تسخیر بنایا۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا vaginosisbacteriana.org ہے کہ ہم بطور قوم اُن تمام شہداء کی قربانیوں کے مقروض ہیں، مسلح افواج ہر طرح کے اندرونی و بیرونی خطرات نمٹنےکیلئے پرعزم ہیں، ا پاکستان کونقصان پہنچانے کی ہرکوشش کا منہ توڑ جواب دیا جائےگا۔
ہماری افواج نے قوم کی مکمل حمایت سے پاکستان کے خلاف ناپاک عزائم کو ناکام بناتے ہوئے دشمن کو عبرتناک شکست دی۔ 1965 کی جنگ میں پاکستان کی فتح قومی جذبے اور اتحاد کی وجہ سے ممکن ہوئی جسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ قوم ایک بار پھر اپنے جوش و جذبے کی تجدید کے لیے متحد ہو کر دشمن کو یہ واضح پیغام دے گی کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور سالمیت کو لاحق کسی بھی خطرے کو ناکام بنانے کے لئے تیار اور پرعزم ہے۔