ترجمان پاک فوج میجر جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ قانون کی بالادستی، پاسداری سے ہی معاشرے ترقی کرتے ہیں۔ آرمی چیف اس بات کااعادہ کرتے ہیں طاقت کااصل محورعوام ہیں، ہمارے لیے تمام سیاستدان، سیاسی جماعتیں قابل احترام ہیں، کوئی نہیں چاہے گا فوج کسی خاص سیاسی سوچ، زاویے یا جماعت کی طرف راغب ہو۔ افواج پاکستان کسی خاص سیاسی سوچ اور جماعت کی نمائندگی نہیں کرتیں۔ فوجی ڈسپلن اجازت نہیں دیتا ہر الزام کا ترکی بہ ترکی جواب دیں، ہم تعمیری تنقید کو اہمیت دیتے ہیں، افواج پاکستان کو دھونس فریب سے دباؤ میں نہیں لایا جا سکتا۔افواج پاکستان کو سیاست میں دھکیلنا ملکی مفاد میں نہیں۔
پاک فوج نے بھارت کے 6جاسوس کواڈ کاپٹرز مارگرائے
پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے ترجمان نے کہا کہ ہندوستانی قیادت کی گیدڑ بھبھکیاں، پاکستان پر دراندازی کے الزامات سیاسی ایجنڈاہیں، رواں سال بھارت نے 56 مرتبہ جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزیاں کیں، بلااشتعال فائرنگ کے 22 واقعات ہوئے، فضائی حدودکی خلاف ورزی کے 3 واقعات ہوئے۔ جنگ بندی کے 6، فضائی حدود کی تکینکی خلاف ورزی کے 25 واقعات شامل ہیں، پاک فوج نے بھارت کے 6جاسوس کواڈ کاپٹرز بھی مارگرائے، بھارت کی تمام شرانگیزیوں سےنبردآزماہونے کیلئےہمہ وقت تیارہیں۔
کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کیلئے پُرعزم ہیں
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے میجر جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کیلئے پُرعزم ہیں، ساری توجہ داخلی، سرحدی سیکورٹی یقینی، دائمی بنانے پر مرکوز ہے، ملک میں رواں سال دہشت گردی کے 436 چھوٹے بڑے واقعات ہوئے، دہشتگردی کے واقعات میں 293 افراد شہید، 521 زخمی ہوئے۔ رواں سال دہشتگردوں، سہولت کاروں کیخلاف 8269 آپریشنز کیے، آپریشنز میں 1535 دہشت گردوں کو واصل جہنم یا گرفتار کیا گیا، منصوبہ سازوں، سہولت کاروں، دہشت گردوں کو بے نقاب یا گرفتار کیا۔
عوام، فوج کی لازوال قربانیوں کی بدولت ملک میں کوئی نو گو ایریا نہیں
ترجمان افواج پاکستان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے ناسور سے نمٹنے کیلئے روزانہ 70 سے زائد آپریشنز ہو رہے ہیں، افواج پاکستان و دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے آپریشنز میں مصروف ہیں۔عوام، فوج کی لازوال قربانیوں کی بدولت ملک میں آج کوئی نو گو ایریا نہیں، رواں سال آپریشنز میں 137 افسروں، جوانوں نے جامِ شہادت نوش کیا، دہشت گردوں کیخلاف آپریشنز میں 117 افسران، جوان زخمی ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ ساری توجہ داخلی اور سرحدی سیکورٹی یقینی اور دائمی بنانے پر مرکوز ہے، امریکی انخلاء کے بعد افغانستان میں دہشت گردی کے واقعات میں قدرے اضافہ ہوا، ملک میں رواں سال دہشتگردی کے436 چھوٹے بڑے واقعات ہوئے، دہشت گردی کے واقعات میں میں 293 افراد شہید اور 521 زخمی ہوئے، رواں سال دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے خلاف 8269 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کئے، آپریشنز کے دوران 1535 دہشتگردوں کو واصل جہنم یا گرفتار کیا گیا، تمام واقعات کے منصوبہ سازوں، سہولت کاروں اور دہشت گردوں کو بے نقاب یا گرفتار کیا۔
پشاور حملے میں ملوث خودکش بمبار کا تعلق افغانستان سے تھا
انہوں نے کہ اگر ہم 30 جنوری 2023 کو پشاور پولیس لائنز پر ہونے والے خودکش حملے کی بات کریں تو یہ خود کش حملہ کالعدم ٹی ٹی پی قیادت کے احکامات کے بات جماعت الاحرار کے رکن نے کیا، چہرے کی شناخت اور سی سی ٹی وی سے ملنے والی تصاویر سے یہ بات واضح ہوئی کہ خودکش حملہ آور افغان تھا۔ اگر ان کے نیٹ ورکس کی بات کریں تو اس سلسلے میں خود کش حملہ آور امتیاز عرف کورا شاہ کو باجوڑ سے گرفتار کیا گیا، اس کے علاوہ دیگر مزید خود کش حملہ آوروں کو جن کی ٹریننگ مولوی عبدالبصیر عرف اعزام صافی نے کی، جس کا تعلق جماعت الاحرار اور ٹی ٹی پی سے ہے، وہ بھی بھی گرفتار ہوا، ان دہشت گردوں کی ٹریننگ افغانستان کے مختلف علاقوں میں کی گئی، جن میں کنڑ، پختونخے، دردانہ اور نولے شامل ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پشاور حملے میں ملوث خودکش بمبار کا تعلق افغانستان سے تھا جس کو حملے سے تین ہفتے پہلے حملے کے سہولت کاروں کے حوالے کیا گیا تھا جبکہ سہولت کاروں کو اس حملے کی منصوبہ بندی اور عملدرآمد کے لیے 75 لاکھ روپے دیے گئے تھے۔ سہولت کاروں کی طرف سے پہلے دو حملے مسجد میں نمازیوں کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے مؤخر کردیے گئے جبکہ تیسرے حملے میں نمازیوں کی بڑی تعداد دیکھتے ہوئے خود کش دھماکا کروایا گیا۔ اسی طرح کراچی پولیس آفسر پر 17 فروری 2023 کو جن تین دہشت گردوں نے حملہ کیا وہ تینوں دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے جوابی حملے میں ہلاک ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ ان دہشت گردوں میں کفایت اللہ کا تعلق لکی مروت اور زالہ نور کا تعلق جنوبی وزیرستان سے تھا اور اس کے علاوہ حملے کے تین ماسٹر مائینڈ کو بھی بعدازاں حراست میں لیا گیا تھا جن میں عریاد اللہ، وحید اور عبدالعزیز صدیقی شامل ہیں۔ گرفتار دہشت گردوں سے خود کش جیکٹس اور بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا تھا جو کہ حب کے راستے کراچی پولیس آفس پہنچے تھے۔
انتھک کاوشوں سے انتہائی مطلوب دہشت گرد گلزار امام عرف شمبے کو گرفتار کیا
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ عریاد للہ خان نے 8 ماہ تک کراچی پولیس آفس کی جاسوسی کی اور ڈی آئی خان سے دہشت گردوں کو لانے کی منصوبہ بندی کی جو کہ تینوں دہشت گرد حملے میں ہلاک ہوگئے۔ عریاد اللہ کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) قیادت کی طرف سے احکامات جاری ہوئے اور اس سلسلے میں اس نے 30 لاکھ وصول کرنے کے بعد گاڑی بھی خریدی جس کو حملے میں استعمال کیا گیا۔ ہماری مقتدر انٹیلی جنس ایجنسیز کی انتھک کاوشوں کے نتیجے میں بلوچستان سے بلوچ نیشنل آرمی کے سربراہ اور انتہائی مطلوب دہشت گرد گلزار امام عرف شمبے کو گرفتار کیا گیا ہے۔
رواں سال آپریشنز کے دوران 137 افسروں اور جوانوں نے جامِ شہادت نوش کیا
میجر جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ دہشت گردی کے ناسور سے نمٹنے کیلئے روزانہ 70سے زائدآپریشنز ہورہے ہیں، افواج پاکستان، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے آپریشنز میں مصروف ہیں، عوام اور فوج کی لازوال قربانیوں کی بدولت ملک میں آج کوئی نوگو ایریا نہیں، رواں سال آپریشنز کے دوران 137 افسروں اور جوانوں نے جامِ شہادت نوش کیا، دہشت گردوں کیخلاف آپریشنز میں 117 افسران اور جوان زخمی بھی ہوئے، قوم ملک کیلئے جانیں قربان کرنے والے سپوتوں اور لواحقین کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔
ترجمان افواج پاکستان نے کہا کہ پاک فوج، قانون نافذ کرنے والے اور خفیہ اداروں کی صلاحیتوں پر کوئی شک نہیں ہونا چاہئے،چیلنجز کے باوجود دہشت گردی کیخلاف پاک فوج کی قربانیاں اور کامیابیاں ڈھکی چھپی نہیں، پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ جس طرح لڑی اس کی دنیا میں نظیر نہیں ملتی، دہشت گردی کے خلاف جنگ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گی۔
دہشتگردی کیخلاف جنگ میں علماء کرام، میڈیا کا بھرپور کردار قابل ستائش ہے
ان کا مزید کہنا تھا کہ 2611کلومیٹر پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا کام 98 فیصد مکمل کرلیا، پاک ایران سرحد پر بھی باڑ لگانے کا 85 فیصد سے زائد کام مکمل ہو چکا، پاک افغان سرحد پر دہشت گردوں کی نقل و حرکت روکنے کیلئے 85 فیصد قلعے قائم ہوچکے، پاک ایران بارڈر پر 33 فیصد قلعوں کی تعمیر مکمل ہوچکی، باقی پر کام جاری ہے، مجموعی طور پر اب تک 3141 کلومیٹر کے علاقے پر باڑ لگائی جاچکی ہے، قومی منصوبے کی تکمیل کے لیے پاک افواج کے کئی جوانوں نے جانیں قربان کیں، پاک فوج کے جوانوں نے قربانی دیکر امن دشمنوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا۔98 ہزار سے زائد بارودی سرنگیں اور غیر استعمال شدہ بارود برآمد کیا گیا، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں علماء کرام، میڈیا کا بھرپور کردار قابل ستائش ہے۔
کالعدم ٹی ٹی پی کے جھوٹے بیانیے کو بیرونی ایما پر قائم کیا جا رہا ہے
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے جھوٹے بیانیے کو بیرونی ایما پر قائم کیا جا رہا ہے، قوم نے علماء کرام، میڈیا، آپ کی مدد سے جھوٹے بیانیے کو رد کر دیا، کسی بھی فرد یا مسلح گروہ کو قانون ہاتھ میں لینےکی اجازت نہیں دی جاسکتی، قانون کی بالادستی، پاسداری سے ہی معاشرے ترقی کرتے ہیں، دہشت گردی کے خاتمے کیلئےسماجی معاشی سرگرمیاں بھی ضروری ہیں۔
ترجمان افواج پاکستان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں 3654 ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا گیا، 162ارب روپے کے ان منصوبوں پر 85 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ہے، مارکیٹس، تعلیمی ادارے، ہسپتال اور ذرائع مواصلات کے منصوبے شامل ہیں، 95فیصدمتاثرہ آبادی بھی اپنے گھروں کو واپس جا چکی ہے، بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال میں پہلے کی نسبت بہتری آئی۔
پاک فوج نے معیشت کی بہتری کیلئے ہر قسم کے اخراجات میں کمی لانے کا فیصلہ کیا
میجر جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ سی پیک و دیگرمنصوبوں کی سیکیورٹی قربانیاں دیکر یقینی بنا رہے ہیں، پاک فوج نے ترکیہ، شام میں زلزلہ متاثرین کی امداد میں بھرپور کردار ادا کیا، پاک فوج نے معیشت کی بہتری کیلئے ہر قسم کے اخراجات میں کمی لانے کا فیصلہ کیا ہے، فیصلہ ملک کے موجودہ معاشی حالات کےپیش نظرکیا، آپریشنل، غیر آپریشنل اخراجات میں کمی لائی جائےگی، جدید ٹیکنالوجی استعمال کر کے سیمو لیٹر ٹریننگ، آن لائن میٹنگزبڑھائی جائیں گی، آن لائن میٹنگز، سیمولیٹر ٹریننگ کے انعقاد سے اخراجات میں کمی لائی جا سکے گی۔
انہوں نے کہا کہ 2دہائیوں بعد کہہ سکتےہیں بحیثیت قوم دہشت گردی کی جنگ بہادری سے لڑی، ہمارا یہ سفر قربانیوں اور لازوال حوصلوں کی ایک شاندار مثال ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے عفریت کا کامیاب حکمت عملی سے مقابلہ کیا، انشااللہ دہشت گردی کے دائمی خاتمے تک یہ جدوجہد جاری رہے گی، بھارت کے بے بنیادالزامات، دعوے تاریخ کے اوراق نہیں بدل سکتے، بھارتی دعوے کشمیر کی عالمی تسلیم شدہ متنازع حیثیت کونہیں بدل سکتے، کشمیر کبھی بھارت کا اٹوٹ انگ رہا ہے نہ رہےگا، پاک فوج ملک کے چپے چپے کا دفاع کرنے کے لیے تیار ہے۔
پلواما سے متعلق سابق بھارتی آرمی چیف ثبوت دے رہے ہیں
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارتی جارحیت کابھرپورجواب دے گا، افواج پاکستان نے 2 دہائیوں سے طویل دہشت گردی کیخلاف دشوار سفر طے کیا، فروری 2019 میں پلواما میں ہندوستان نے مکمل منصوبہ بندی کی، پلواما سے متعلق اُن کے سابق آرمی چیف ثبوت دے رہے ہیں، پاکستان اور بھارت کے دفاعی بجٹ میں کئی سالوں سےفرق ہے، پاکستان فوج کا ایک ایک سپاہی، ایمان تقویٰ اور جہاد کے جذبے سے سرشارہے، ہم شہادت کو آگے بڑھ کر گلے لگاتے ہیں۔
کوئی نہیں چاہے گا فوج کسی خاص سیاسی سوچ، زاویے یا جماعت کی طرف راغب ہو
میجر جنرل احمد شریف چودھری نے مزید کہا کہ آرمی چیف اس بات کااعادہ کرتے ہیں طاقت کااصل محورعوام ہیں، ہمارے لیے تمام سیاستدان، سیاسی جماعتیں قابل احترام ہیں، کوئی نہیں چاہے گا فوج کسی خاص سیاسی سوچ، زاویے یا جماعت کی طرف راغب ہو۔ تبدیلی کی بات کرنی ہے تو دہشت گردی کی بات کریں، آئین پاکستان ہر شہری کو آزادی رائے کا حق دیتاہے، آئین آزادی رائےکےحق کی حدودکاتعین کرتاہے، سوشل میڈیا پر کچھ لوگوں کی رائےغیرآئینی، غیر دانشمندانہ، غیر ذمہ دارانہ ہے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ کچھ کیسزمیں بیرون ملک ایجنسیزکاآلہ کاربن کر ایجنڈے کو آگے بڑھایا جا رہا ہے، فوجی ڈسپلن اجازت نہیں دیتا ہر الزام کا ترکی بہ ترکی جواب دیں، ہم تعمیری تنقید کو اہمیت دیتے ہیں، افواج پاکستان کو دھونس فریب سے دباؤ میں نہیں لایا جا سکتا، بھارتی سیاست میں پاکستان کے حالات کی اہمیت ہے، بھارتی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے ڈس انفارمیشن مہم چلائی جاتی ہے، ای یوڈس انفولیب کے معاملات اس کی تازہ مثال ہیں، فالس فلیگ آپریشنز، پاکستان کیخلاف جعلی پروپیگنڈا بھارت کا شیوہ رہا ہے، بھارت ایسے جعلی پروپیگنڈے کرتا ہے اور کرتا رہے گا۔
پاکستان اور چین کی آرمی کے پیشہ ورانہ تعلقات ہیں
آرمی چیف کے دورہ چین سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اورچین کے تعلقات تاریخی ہیں، پاکستان اور چین کی آرمی کے پیشہ ورانہ تعلقات ہیں، افواج پاکستان، دہشت گردوں کے درمیان آپریشنز کی صورت میں عسکری تعلق ہے۔
جوائنٹ آپریشنزمیں خیبرپختونخوا پولیس فوج کے ساتھ ہے
میجر جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشنز کا یہ تعلق رہے گا۔ دہشت گرد تنظیموں، سہولت کاروں کا کوئی نظریہ، مذہب،ایمان نہیں، دہشت گرد مساجد، عوامی مقامات، پولیس، سکیورٹی فورسز، علماء پر بھی حملے کرتے ہیں، پاکستان خاص طور پر خیبرپختونخوا پولیس کی بے پناہ قربانیاں ہیں، جوائنٹ آپریشنزمیں خیبرپختونخوا پولیس فوج کے ساتھ ہے، آج بھی دہشت گردوں کیخلاف 70 آپریشنز چل رہے ہیں، سرحد، ملحقہ علاقوں میں آپریشنز کے اثرات بڑے شہروں میں نظر آتے ہیں، پولیس، ایف سی، رینجرز اور فوج دہشت گردوں سے روز لڑ رہی ہے۔
ریٹائرڈ فوجی افسران کی تنظیموں کو سیاست کا لبادہ نہیں اوڑھنا چاہیے
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ریٹائرڈ فوجی افسران ہمارا اثاثہ ہیں، پاکستان کے لیے ان کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہیں، افواج پاکستان میں ریٹائرڈ افسران کی فلاح و بہبود کا طریقہ موجود ہے، ریٹائرڈ فوجی افسران کی تنظیمیں سیاسی یا سماجی نہیں، ریٹائرڈ فوجی افسران کی تنظیموں کو سیاست کا لبادہ نہیں اوڑھنا چاہیے۔
جس ملک میں بھی فوج کو سیاسی سوچ کیلئے استعمال کیا گیا وہاں انتشارپھیلا
انہوں نے کہا کہ جس ملک میں بھی فوج کو سیاسی سوچ کیلئے استعمال کیا گیا وہاں انتشارپھیلا، سیاسی جماعتوں، لیڈرز ہماری پیشہ ورانہ سوچ کو تقویت بخشیں، غیرسیاسی اور آئینی رشتے کو سیاسی رنگ نہیں دیناچاہیے، افواج پاکستان کی تعیناتی آرٹیکل 245 کے تحت وفاقی حکومت کرتی ہے ، وزارت دفاع اس حوالے سے اپنا جواب الیکشن کمیشن کو دے چکا ہے، وزارت دفاع کا مؤقف زمینی حقائق پر مبنی ہے۔
ثبوتوں سے لگتا ہے کبل دھماکا دہشت گردی کا واقعہ نہیں تھا
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے کہا تھا تمام اسٹیک ہولڈرز اتفاق رائے پیداکریں، افواج پاکستان کو سیاست میں دھکیلنا ملکی مفاد میں بہتر نہیں، سپریم کورٹ میں جو بات چیت ہوئی وہ اوپن ہونی ہوتی تو اُسےاوپن کیا جاتا، سوشل میڈیا پر بغیر کسی جواز کے پروپیگنڈا جاری ہے، اب تک کے ثبوتوں سے لگتا ہے کبل دھماکا دہشت گردی کا واقعہ نہیں تھا۔ پہلی منزل پر مال خانہ تھا جہاں گولہ بارود اور اسلحہ رکھا گیا تھا، بظاہر لگتا ہے حادثاتی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا، انکوائری کے بعد واقعہ سے متعلق مزید چیزیں کلیئر ہوں گی، بڑھتی آبادی، ماحولیاتی تبدیلی کے ساتھ فوڈ سیکیورٹی پاکستان کے لیے چیلنج ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبےکی سیکیورٹی سےمتعلق کوئی ناخوشگوارواقعہ پیش نہیں آیا، چینی سی پیک منصوبےکی سیکیورٹی پرمطمئن ہیں۔ داسومیں بھی کوئی سیکیورٹی صورتحال پیدانہیں ہونےدی گئی،2ممالک کےدرمیان سرحدکوسیل کرناناممکن ہوتاہے، بحری، بری، فضائی راستوں سے بارڈر کو مکمل کنٹرول کرنا ناممکن ہوتا ہے۔
افغان حکومت سے بارڈر سیکیورٹی پر حکومتی سطح پر بات ہوتی ہے
میجر جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ یومیہ 20 ہزار لوگ پاک افغان سرحد پار کرتے ہیں، حکومت پاکستان کی سرحدی معاملات پر پوری توجہ ہے، حکومت کی سرحدی معاملات پر پوری توجہ ہے، بارڈر مینجمنٹ یکطرفہ نہیں ہوتی، افغان حکومت سے بارڈر سیکیورٹی پر حکومتی سطح پر بات ہوتی ہے، الیکشن، قدرتی آفات، پولیس، مردم شماری کیلئے فوجی تعیناتی وفاقی حکومت کرتی ہے، فوجی تعیناتی کیلئے وزارت دفاع اپنی رائے الیکشن کمیشن، سپریم کورٹ کو دے چکی۔