اسلام آباد: ملک کے کئی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کی وجہ سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، آزاد کشمیر، صوبہ خیبر پختونخوا اور پنجاب کے بیشتر شہروں میں زلزلہ آیا،
زلزلہ پیما مرکز نے بتایا ہے کہ زلزلہ 2 بجکر 20 منٹ پر محسوس ہوا، ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت 6 اعشاریہ 0 ریکارڈ ہوئی، اس زلزلے کی گہرائی 213 کلو میٹر تھی اور زلزلے کا مرکز ہندوکش ریجن افغانستان تھا۔
بتایا جارہا ہے کہ لاہور سمیت ملک کے کئی شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جن میں راولپنڈی، پشاور، سوات، مانسہرہ، چکوال، چارسدہ، باجوڑ، سانگلہ ہل، جلالپور بھٹیاں، کالاباغ میں بھی شامل ہیں جہاں زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوئے،
اسی طرح فیصل آباد، ننکانہ صاحب، ،شیخوپورہ، سرگودھا، پنڈ دادن خان، بھلوال، میانوالی، دیر بالا، لوئر دیر اور مانسہرہ میں بھی زلزلہ آیا، نوشہرہ، مردان، صوابی، مہمند، کوہاٹ، ایبٹ آباد، مالا کنڈ، شبقدر، بٹگرام، خیبر، جمرود، لنڈی کوتل، باڑہ، تیراہ اور دیگر کئی علاقوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
ن لیگی سابق سینیٹراسلم بلیدی پر قاتلانہ حملہ، تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل
ماہرین کا کہنا ہے کہ زمین کی تہہ تین بڑی پلیٹوں سے بنی ہے، پہلی تہہ کا نام یوریشین، دوسری انڈین اور تیسری اریبئین ہے، زیر زمین حرارت جمع ہوتی ہے تو یہ پلیٹس سرکتی ہیں، جس کی وجہ سے زمین ہلتی ہے اور یہی کیفیت زلزلہ کہلاتی ہے،
زلزلے کی یہ لہریں دائرے کی شکل میں چاروں جانب پھیلتی ہیں، زلزلے ان علاقوں ميں زیادہ آتے ہیں جو ان پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہیں اور جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آ سکتا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ ان پلیٹوں کے رگڑنے یا ٹکرانے کے اثرات عام طور پر زمین کی سطح پر محسوس نہیں ہوتے لیکن اس کے نتیجے میں ان پلیٹوں کے درمیان شدید تناؤ پیدا ہوجاتا ہے، جب یہ تناؤ تیزی سے خارج ہوتا ہے تو شدید لرزش پیدا ہوتی ہے جو جسے سائزمک ویوز یعنی زلزلے کی لہر کہتے ہیں،
اس کے علاوہ زیادہ تر زلزلے فالٹ زون میں آتے ہیں جہاں ٹیکٹونک پلیٹیں آپس میں ٹکراتی یا رگڑتی ہیں، ٹیکٹونک پلیٹیں وہ پتھریلی چٹانیں ہیں جن سے زمین کی باہر والی تہ بنی ہوئی ہے۔