اسلام آباد : سپریم کورٹ نے صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات میں تاخیر کیس کا فیصلہ سنا دیا۔سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کا 22 مارچ کا 8 اکتوبر کو الیکشن کرانے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
سپریم کورٹ نے صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات میں تاخیر کیس کا فیصلہ سنا دیا۔سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کا 22 مارچ کا 8 کا اکتوبر کو الیکشن کرانے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل میں جانے پر غور کرے گا۔الیکشن کمیشن اہم اجلاس میں فیصلے پر غور کرے گا۔
تفصیلی فیصلہ موصول ہونے پر حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔جب کہ ذرائع الیکشن کمیشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ انتخابات کی تاریخ مل گئی،باقی ماندہ مراحل جلد مکمل ہو جائیں گے۔سپریم کورٹ فیصلے سے قبل ہی تیاریاں جاری رکھی گئیں۔صاف و شفاف انتخابات کے لیے تمام مراحل مکمل ہیں۔فنڈز ، سیکیورٹی فراہم ہو تو الیکشن کا کوئی مسئلہ نہیں۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ پنجاب میں 14مئی کو انتخابات ہوں گے۔
سپریم کورٹ نے معمولی تبدیلی کے ساتھ انتخابی شیڈول بحال کر دیا۔ خیال رہے کہ گذشتہ روز سپریم کورٹ نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کی صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات میں تاخیر کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا۔ پیر کو چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس منیب اختر اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے حکومت، پی ٹی آئی اور ای سی پی سمیت دیگر تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
پنجاب میں انتخابات کے التواء کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار، پولنگ 14 مئی کو ہوگی
سپریم کورٹ نے آج محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ غیر آئینی قرار دے دیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو اس فیصلے کا کوئی آئینی و قانونی اختیار نہیں تھا۔آئین اور قانون الیکشن کمیشن کو تاریخ میں توسیع کی اجازت نہیں دیتا۔الیکشن کمیشن کے غیر آئینی فیصلے سے 13 دن ضائع ہوئے۔سپریم کورٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ پنجاب میں 14مئی کو انتخابات ہوں گے۔
سپریم کورٹ نے معمولی تبدیلی کے ساتھ انتخابی شیڈول بحال کر دیا۔ سپریم کورٹ نے فیصلے میں حکم دیا کہ کاغذات نامزدگی 10 اپریل تک جمع کرائیں جائیں گے،حتمی لسٹ 19 اپریل تک جاری کی جائے گی۔۔عدالت نے حکم دیا کہ پنجاب کی نگران حکومت، چیف سیکرٹری اور آئی جی 10 اپریل تک الیکشن کی سیکیورٹی کا مکمل پلان پیش کریں۔ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں صاف اور شفاف انتخابات کروائے جائیں۔ 10 اپریل کو الیکشن کمیشن فنڈز کی وصولی کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائے۔سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ وفاقی حکومت الیکشن کمیشن کو 21 ارب روپے کا فنڈ جاری کرے، فنڈز کی فراہمی کے بارے میں رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جائے۔ سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس کیس پر 4/3 کے فیصلے کے دعوے کو بھی مسترد کردیا۔