وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ الیکشن کی آمد ہے،فیصلہ کرلیں ملک کی کیا خدمت ہوئی، جو فیصلہ عوام کریں گے ہم تسلیم کریں گے۔
تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اپنی سمت میں آچکا ہے، جس کو بھی حکومت ملی ہم اپناحصہ ڈالیں گے۔ جان لڑادیں گے لیکن ملک کو اس کو کھویا ہوا مقام واپس دلائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ 4 سال میں ملک کا بیڑا کس نےغرق کیا؟ 4 سال میں ملکی دولت کو لوٹا گیا، یہ اتنابڑا جرم ہے اس کا حساب نہیں، حقائق عوام کے سامنے آںے چاہئیں، فیصلہ کرلیں ملک کی کیا خدمت ہوئی؟ جو فیصلہ عوام کریں گے ہم تسلیم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت ہوتی تو ملک ترقی کررہا ہوتا، ملک میں ترقی کا سفر2018میں روکا گیا۔ نوازشریف نے پاکستان کو ایشیا کا ٹائیگربنانے کا ارادہ کررکھا تھا، ملک کو ترقی کی طرف لیجانے کا سہرا نوازشریف کے سرہے۔ نوازشریف کو پاکستان کی ترقی، سی پیک منصوبوں کا معمار کہتا ہوں۔
شہبازشریف نے کہا کہ ہم نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، آئی ایم ایف کے حوالے سے3ممالک نے ساتھ دیا۔ سعودی عرب چٹان کی طرح ہمارے ساتھ کھڑارہا، چین کوہ ہمالیہ کی طرح ہمارے ساتھ کھڑارہا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فیصلہ کرناہے عزت کی زندگی گزارنی ہے یا بھکاری کی، یہ کام تبھی ہوں گے جب خزانے میں پیسے ہوں گے۔ خداکرے کہ قیامت تک آئی ایم ایف کے پاس نہ جائیں۔
شہبازشریف نے کہا کہ کوئی شک نہیں غریب مہنگائی میں پس چکاہے، بس چلے تو راتوں رات مہنگائی کادورختم کردوں، کوئی الہ دین کاچراغ نہیں ہے مہنگائی ختم ہو بلکہ محنت کرنے سے مہنگائی کادورختم ہوگا، انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی میں زرعی ترقی ہوگی تو ملک آگے جائے گا، دوسرا منصوبہ ٹیکنالوجی،تیسرا معدنیات کا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ساڑھے 4سال ضائع کیے گئے، سیاسی مخالفین کو جیلوں میں بند کرنے میں کوئی کسرنہیں چھوڑی گئی ، طرح طرح کےالزامات اپوزیشن پر لگائے گئے، کہا جاتا تھا300ارب ڈالر باہر پڑے ہیں3ماہ میں لاؤں گا، آج کئی سال ہوگئے300 ارب ڈالر واپس نہ آسکے، اگروہ پیسہ آگیا ہوتا تو آج پاکستان اپنے پاؤں پرکھڑا ہوتا۔
وزیراعظم نے کہا کہ 190 ملین ڈالر کا اسکینڈل ہے، برطانیہ کے اکاونٹ میں پیسہ پڑا تھا،این سی اے نے 2سال تحقیقات کی، حکومت برطانیہ نے اشتہار میں کہا پیسہ پاکستانی عوام کاہے مگر پیسہ پاکستان کے خزانے میں نہیں آیاسپریم کورٹ کےاکاؤنٹ میں گیا۔ پیسہ اسٹیٹ بینک میں جاتا تو ٹھیک تھا، پی ٹی آئی حکومت لندن میں پارٹی بن گئی، ان کو پارٹی بننے کی کیاضرورت تھی۔