راولپنڈی : سنیئر نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز کا کہنا ہے کہ عدلیہ نے جمہوریت کا راستہ کا روکا کبھی آمریت کا راستہ نہیں روکا۔ہم آج بھی ڈرے نہیں توہین عدالت لگانی ہے تو لگا دو۔
مریم نواز کا کہنا ہے کہ عدلیہ نے جمہوریت کا راستہ کا روکا کبھی آمریت کا راستہ نہیں روکا۔جب سے مقدمات شروع ہوئے ہیں عمران خان گھر سے نہیں نکلا کیونکہ سارے کیسز اصل ہیں،چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر کو جھوٹا ڈرامہ رچایا۔ تفصیلات کے مطابق مریم نواز نے وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری مسلم لیگ ن کو چن چن کر حق اور سچ بات پر نا اہل کیا گیا،ہم آج بھی ڈرے نہیں توہین عدالت لگانی ہے تو لگا دو۔
نااہلی سے کس کو ڈراتے ہو جو جھوٹی نااہلی بھگت کر آئی ہے،ہمارے پاس وہ ٹرک نہیں جو فواد چوہدری کے پاس ہے،ہمارے پاس آئین اور کالے کوٹ کا ٹرک ہے۔نواز شریف اور مجھ پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے،پاکستان میں 40 سال آمریت رہی،کبھی منتخب وزیراعظم نے مدت پوری نہیں۔
ستم ظریفی یہ رہی کہ طاقت اور ڈکٹیٹر کے آگے سر جھکایا گیا،عدالت نے کبھی کسی ڈکٹیٹر کو سامنے لا کھڑا نہیں کیا،ہمیشہ منتخب وزیراعظم کو ڈرایا یا دھمکایا گیا۔
الیکشن منعقد ہو گیا تو ملک کی تباہی کا راستہ بنے گا
انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا کبھی کسی عدالت نے کسی ڈکٹیٹر کو نا اہل کیا،جب بھی نااہل کیا گیا منتخب وزیراعظم کو کیا گیا،آپ کا زور صرف عوام کے وزیراعظم پر چلتا ہے،ڈکٹیٹرز کو جب بھی نکالا عوام اور وکلاء نے نکالا۔ پرویز مشرف جیسے آمر نے چیف جسٹس کو شاہراہ دستور پر کھینچا تھا،60 ججز کو گھر بھیج دیا تھا،اس وقت ان ججز کو چھڑانے کیلئے کون نکلا تھا؟ اس وقت بھی عدلیہ کو بچانے نواز شریف سامنے آیا تھا۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ تاریخ میں پہلی بار ایک جج سیٹھ وقار نے جرات کی اور پرویز مشرف کو سزا سنائی تھی،کل ٹی وی پر دیکھ رہی تھی کہ دوران سماعت چیف جسٹس جذباتی ہو گئے،اس وقت بھی جذباتی ہونا چاہیے تھا جب زائد المعیاد اقامے پر وزیراعظم کو اقتدار سے باہر کیا گیا،اس وقت جذباتی ہونا چاہیے تھا جب بیٹیوں کو سزائے موت کی چکیوں میں ڈالا جاتا تھا۔
سنیئر نائب صدر مسلم لیگ ن نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک گیدڑ اپنے آپ کو لیڈر کہتا ہے اور گھر سے باہر کالا ڈبہ منہ پر پہن کر نکلتا ہے،نواز شریف کا جیتا ہوا الیکشن عمران خان کی جھولی میں ڈال دیا گیا۔یہ سیاست میں کبھی نواز شریف کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ جب ہیرے کا حساب لیا جاتا ہے تو عمران خان کی اہلیہ خاتون خانہ بن جاتی ہے،ایک وزیراعظم کو اقامہ پر نکالا جاتا ہے تو کیا دوسرے کو جھوٹ پر نہیں نکالا جائے گا،تم اور تمہارے سہولت بھی جانتے ہیں تم نے جرم کیا ہے۔