کوئٹہ : وفاقی کابینہ نے بلوچستان میں فوج تعینات کرنے کی منظوری دے دی ۔وفاقی کابینہ نے بلوچستان حکومت کی سفارش پر فوج تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ فوج صوبے میں امن وامان کے قیام کیلئے سول انتظا میہ کی مدد کرے گی۔
وفاقی کابینہ نے بلوچستان حکومت کی سفارش پر فوج تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ فوج صوبے میں امن وامان کے قیام کیلئے سول انتظا میہ کی مدد کرے گی۔ فوج تعینات کرنے کی سمری کی سرکولیشن کے ذریعے منظوری دی گئی۔
بلوچستان حکومت نے صوبے میں فوج کی تعیناتی کی سفارش کی تھی۔اس سے قبل 10 مئی2023ء کو وفاقی کابینہ نے مختلف شہروں میں پر تشدد واقعات کے دوران املاک کو نقصان پہنچے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے امن و امان کی صورت حال کی پیش نظر وفاقی وزارت داخلہ کی سفارش پر آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت اسلام اباد ،پنجاب اور خیبر پختونخوا میں پاکستان فوج کی تعیناتی کی منظوری دی تھی،
ہال روڈ پلازہ میں آگ لگ گئی، موبائل فون کی متعدد دکانیں جل گئیں
کابینہ نے فیصلہ کیا تھا کہ آئین اور قانون کے منافی سرگرمیوں کو آہنی ہاتھ سے نمٹا جائے، دہشت گرد ی اور توڑ پھوڑ کرنے والوں سے کوئی رعایت نہ برتی جائے ، ریاستی وسرکاری اداروں، نجی املاک، عوام کے جان ومال کے تحفظ، آئین اور قانون کے مطابق موثر اقدامات کئے جائیں ، عوام کے جان ومال کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے، اس فرض کی تکمیل ہر صورت یقینی بنائی جائے گی۔
اسی طرح جناح ہاؤس لاہور پر شرپسندوں کے حملے کے بعد 12 مئی 2023ء کو وفاقی حکومت نے پاک فوج سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی نکالنے کا فیصلہ کیا تھا۔ جس کے بعد ملک بھر میں پاک فوج کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ریلیاں نکالی گئیں۔
فوج کے ساتھ اظہار یکجہتی ریلیاں نکالنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ یاد رہے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی القادر یونیورسٹی ٹرسٹ بدعنوانی کیس میں گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے شرپسندی اور پرتشدد مظاہرے دیکھنے میں آئے۔سرکاری و نجی املاک، فوجی تنصیبات سمیت جناح ہاوٴس کو بھی آگ میں جھونک دیا۔ جس کے بعد ملک میں سکیورٹی کے سخت انتظاماکے تناظر میں فوج کو تعینات کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔