لاہور:مہنگائی کے ستائے عوام کیلئے اچھی خبر ہے کہ ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں 10 فیصد کمی کا فیصلہ کرلیا گیا، اس حوالے سے انتظامیہ کے موٹر ٹرانسپورٹ فیڈریشن کے عہدے داروں سے مذاکرات کامیاب ہوگئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نگران وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد دیگر ریلیف عوام تک منتقل کرنے کے لیے لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے موٹر ٹرانسپورٹ فیڈریشن کے عہدے داروں سے مذاکرات کیے، جو کامیاب ہوگئے اور موٹر ٹرانسپورٹ فیڈریشن ٹرانسپورٹ نے کرایوں میں 10 فیصد تک کمی کرنے پر رضامندی ظاہر کردی، جس کے تحت پرائیویٹ اڈوں سے چلنے والی ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں بھی 10 فی صد فیصد تک کمی ہوگی۔؎
ڈی سی لاہور رافعہ حیدر کا کہنا ہے کہ موٹر ٹرانسپورٹ فیڈریشن نے کرایوں میں فوری کمی پر رضامندی ظاہر کی ہے، تیل کی قیمتیں گرنے سے اشیائے ضروریہ کی نقل و حمل کے اخراجات میں بھی کمی آئے گی، وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت کے تحت عوام تک ہر ممکن ریلیف پہنچانے کے لیے کوشاں ہیں، پٹرولیم مصنوعات سستی ہونے پر کاروباری افراد دیگر مصنوعات کی قیمتوں میں بھی کمی لائیں۔
سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کیلئے گنجائش پیدا نہیں کریں گی تو سب کا نقصان ہوگا‘
بتایا جارہا ہے کہ نگران وزیراعلیٰ پنجاب نے کرایوں اور اشیاء کی قیمتوں میں کمی کیلئے 48 گھنٹے کی ڈیڈلائن دی ہے، انہوں نے متعلقہ محکمے کو ٹرانسپورٹ کرایوں میں 10فیصد کمی لانے کا ٹاسک سونپا اور ہدایت کی تھی کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے تناسب سے اڑتالیس گھنٹوں میں کرائے کم کیے جائیں، چیف سیکرٹر ی اور صوبائی وزیرٹرانسپورٹ میٹنگ کریں۔
معلوم ہوا ہے کہ نگران وزیراعلیٰ نے سیکرٹری زراعت، کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو بنیادی اشیاء کی قیمتوں میں بھی کمی لانے کی ہدایت کی اور کہا کہ صوبائی وزیرصنعت، گھی، فلور اور دیگر ایسوسی ایشنز کے ساتھ مذاکرات کریں، چیف سیکرٹری روزانہ کی بنیاد پر قیمتوں میں کمی کے اقدامات کا جائزہ لیں، پوری ٹیم عوام کو ریلیف دینے کیلئے دن رات ایک کردے، پرائس کنٹرول مجسٹریٹس اور کمیٹیوں کو فعال رکھا جائے، ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھا جائے۔
اسی حوالے سے نگران وزیراطلاعات عامر میر نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے ثمرات عوام تک پہنچانے کے لیے ضلعی انتظامیہ اور پرائس کنٹرول ٹیموں کو متحرک کر دیا گیا، امید ہے آ ئندہ چند دنوں میں آٹے، دودھ، چاول اور دیگر اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں واضح کمی دیکھی جا سکے گی۔