سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے القادر ٹرسٹ کے 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں نیب کی جانب سے طلبی کی تاریخ آگے بڑھانے کی درخواست کردی۔
بشریٰ بی بی کو نیب نے القادر ٹرسٹ کیس میں بطور گواہ آج (بدھ 7 جون کو) طلب کیا تھا، سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ نے 7 جون کے بجائے کل (8 جون کو) بیان قلمبند کرنے کی درخواست کردی۔
بشریٰ بی بی کا کہنا ہے کہ میری طلبی والے دن ہی آپ نے میرے شوہر کو بھی بلا رکھا ہے، انہوں نے آپ کو آگاہ کیا کہ وہ 8 جون کو پیش ہوں گے، میں باپردہ خاتون ہوں، گزشتہ سماعت پر بھی شوہر کے ہمراہ آئی تھی، 8 جون کو بھی اپنے شوہر کے ہمراہ ہی پیش ہوں گی۔
سابق خاتون اول نے اپنے جواب میں مزید کہا ہے کہ عدالتی حکم کے مطابق شامل تفتیش کرنے کیلئے ٹھوس مواد مہیا کریں، میرے پاس این سی اے اور بحریہ ٹاؤن معاہدے کی معلومات نہیں، ٹرسٹ کو زمین، رقم، عمارت و دیگر امداد ڈونیشن ایگریمنٹ کے تحت ملیں۔
بشریٰ بی بی نے بتایا کہ بی ٹی ایل نے القادر ٹرسٹ کو ڈونیشن 24 مارچ 2021ء کو دی، دستاویز کی کاپی القادر ٹرسٹ کے چیف فنانشل افسر سی آئی ٹی کو دے چکے، القادر یونیورسٹی ایک ٹرسٹ ہے، اس سے کسی شخص یا ٹرسٹیز کو کوئی فائدہ نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو دستاویز مجھ سے مانگی گئیں وہ القادر ٹرسٹ کے سی ایف او کے پاس ہیں، القادر ٹرسٹ کی تمام چیزیں سیکریٹری دیکھتے ہیں، میرا بیان 8 جون کو ریکارڈ کر لیا جائے۔
سابق وزیراعظم عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی، شہزاد اکبر، زلفی بخاری اور فرح گوگی سمیت دیگر کیخلاف تھانہ کوہسار میں نوسربازی کا مقدمہ درج کرلیا گیا، توشہ خان کی گھڑی بیچنے کے معاملے پر ایف آئی آر گھڑیوں کے مقامی تاجر کی درخواست پر درج کی گئی۔