سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ سیاسی غیر یقینی صورتحال سے مارکیٹ میں خوف وہراس ہے، فوری طور پر عام انتخابات کا اعلان کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے سینیٹر اور سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے ملک کی معاشی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت کسی کو بھی اس حکومت پر اعتماد نہیں ہے، سیاسی غیر یقینی صورتحال سے مارکیٹ میں خوف وہراس ہے، فوری طور پر عام انتخابات کا اعلان کیا جائے۔ اگر فوری طور پر عام انتخابات کا اعلان نہیں کیا گیا تو صورتحال مزید بگڑ جائے گی۔
شوکت ترین نے کہا کہ معیشت کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کا ان کا بیانیہ اب الٹا ہوگیا ہے، ڈالر مسلسل چڑھ رہا ہے اور پاکستانی روپیہ گرتا جا رہا ہے۔ معیشت میں ان کے بیانیے سے عدم استحکام بڑھتا جا رہا ہے۔ حکومت معیشت کے حوالے سے کچھ بھی کہے کوئی فرق نہیں پڑتا، جب تک سیاسی عدم استحکام ختم نہیں ہوتا معیشت بہتر نہیں ہوسکتی۔
سابق وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ اس وقت مارکیٹ اور عالمی ادارے جو کہہ رہے ہیں ہمیں تو وہ دیکھنا ہے۔ عالمی ادارے معیشت کے حوالے سے ایک پوزیشن بتاتے ہیں۔ وہ اس وقت پاکستان کی معیشت کے نیچے جانے کے اشارے دے رہے ہیں۔ ڈالر مہنگا ہونے کا مطلب معاشی عدم استحکام ہے جو سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فچ نے بھی پاکستان کا آؤٹ لک منفی کر دیا ہے۔ ملک میں الیکشن کرائیں پھر جو نئی حکومت آئے گی وہی معاشی استحکام لاسکتی ہے۔ پنجاب کے الیکشن نے ثابت کیا کہ عوام کو اس حکومت پر اعتماد نہیں۔ مارکیٹ اسوقت حکومتی مؤقف تسلیم کرنےسے انکار کررہی ہے۔ ڈالر صرف دو روز کے دوران 12 روپے مہنگا ہو گیا ہے اس لیے اب ضروری ہوگیا ہے کہ معاشی استحکام کے لیے فوری طور پر عام انتخابات کا اعلان کیا جائے۔
دوسری جانب شوکت ترین نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی ملکی معاشی اور سیاسی صورتحال پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
شوکت ترین نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ پنجاب کے انتخابات کے بعد سیاسی غیر یقینی صورتحال میں اضافہ ہوا ہے اور مارکیٹ میں خوف وہراس پھیل گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ آگے بڑھنے کا واحد راستہ عام انتخابات ہیں۔ ایک قابل اعتماد عبوری حکومت کا اعلان ہے۔ انتخابات آزادانہ اورمنصفانہ ہونے چاہئیں اس کے علاوہ اور کچھ کام نہیں کرے گا۔